• KHI: Asr 4:28pm Maghrib 6:05pm
  • LHR: Asr 3:44pm Maghrib 5:22pm
  • ISB: Asr 3:44pm Maghrib 5:23pm
  • KHI: Asr 4:28pm Maghrib 6:05pm
  • LHR: Asr 3:44pm Maghrib 5:22pm
  • ISB: Asr 3:44pm Maghrib 5:23pm

پاکستان میں بولی وڈ فلموں پر بھارت نے پابندی لگا رکھی ہے، فلم ساز ابو علیحہ

شائع January 15, 2025

مقبول فلم ساز ابو علیحہ نے دعویٰ کیا ہےکہ پاکستان میں بولی وڈ فلموں کی نمائش پر پابندی پاکستانی حکومت نے نہیں بلکہ بھارتی حکومت نے لگا رکھی ہے۔

ابو علیحہٰ نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے ملک میں سینما انڈسٹری کی بدحالی پر بات کی۔

فلم ساز کا دعویٰ تھا کہ پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش سے متعلق عوام کو سچ نہیں بتایا جاتا اور عوام فلم سازوں سے مطالبہ کر رہا ہوتا ہے کہ بولی وڈ فلموں کی نمائش کی جائے۔

ان کے مطابق پاکستان میں اب جو بھارتی پنجابی فلمیں ریلیز ہوتی ہیں، ان کے پروڈیوسر اور ڈسٹری بیوٹرز بھارتی نہیں ہوتے۔

ان کا کہنا تھا کہ عام طور پر بھارتی پنجابی فلموں کے پروڈیوسرز و ڈسٹری بیوٹرز برطانوی یا کینیڈا کے ہوتے ہیں، جس وجہ سے ان کی فلمیں پاکستان میں بھی ریلیز ہوتی ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں بولی وڈ فلموں کی نمائش پر پابندی سے متعلق عوام کو سچ نہیں بتایا جاتا، تاہم پوری کاروباری برادری کو علم ہے کہ پابندی پاکستان نے نہیں بھارت نے لگائی۔

ابو علیحہ کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت نے یہ پابندی لگائی تھی کہ کوئی بھی پاکستانی وہاں کام نہیں کرے گا، وہاں کی فلموں میں کوئی پاکستانی فنکار کاسٹ نہیں کیا جائے گا اور نہ وہ اپنی فلمیں پاکستان بھیجے گا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان میں فلمیں نہ بھجوانے کے اعلان کے بعد ہی حکومت پاکستان نے بولی وڈ فلموں پر پابندی لگائی۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی جب حکومت سے بولی وڈ فلموں سے پابندی ہٹانے کا کہا جاتا ہے تو حکومت تیار ہوتی ہے لیکن کہا جاتا ہے کہ بھارت اپنی فلمیں دینے کو تیار نہیں۔

فلم ساز کے مطابق پاکستان میں بولی وڈ فلموں کی نمائش نہ ہونے سے عام پاکستانی افراد نے سینما جانا بند کردیا، جس سے سینما انڈسٹری تقریبا ختم ہوگئی۔

خیال رہے کہ پاکستان میں 2016 سے بھارتی فلموں کی سینما میں نمائش پر پابندی عائد ہے، اس سے قبل بھی ملک میں وقتا بوقتا بولی وڈ فلموں کی نمائش پر پابندی لگتی رہی تھی۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 16 جنوری 2025
کارٹون : 15 جنوری 2025