سردیوں میں ہونے والی طبی پیچیدگیاں
دنیا بھر میں کروڑوں لوگ ایسے ہیں، جنہیں سردیوں کا موسم اچھا نہیں لگتا، انہیں سردیوں سے الرجی ہوتی ہے اور کروڑوں لوگ ایسے بھی ہیں، جنہیں گرمیوں کا موسم پسند نہیں ہوتا، وہ سردیوں کے دلدادہ ہوتے ہیں۔
طبی تحقیقات سے بھی یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ موسم تبدیل ہونے سے نہ صرف انسان کے مزاج، ذہن بلکہ صحت بھی تبدیل ہوتی ہے۔
جس طرح گرمیوں کے موسم میں انسان کے جسم میں متعدد تبدیلیاں ہوتی ہیں، اسی طرح سردیوں کے موسم میں بھی بعض ایسی تبدیلیاں ہوتی ہیں جو کسی بھی بیماری کا سبب بن سکتی ہیں۔
سردیوں میں ہونے والی ایسی ہی تبدیلیوں اور پیچیدگیوں کا ذکر درج ذیل ہے۔
موٹاپے سے نجات پانا آسان
جی ہاں واقعی سرد موسم کا یہ بہت بڑا فائدہ ہے اور طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق جب موسم سرد ہوتا ہے تو ہمارا جسم زیادہ کیلوریز جلانے لگتا ہے تاکہ جسم کو گرم رکھا جاسکے، ویسے یہ اتنا بڑا فرق نہیں جو مکمل طور پر موٹاپے سے نجات دلا سکے تاہم اس کے ساتھ ورزش یا دیگر طریقوں کو اپنا کر اضافی چربی کو کافی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
انگلیوں کا ’سکڑنا‘
کیا آپ نے کبھی نوٹس کیا ہے کہ سرد موسم میں آپ کی انگلی میں انگوٹھی ڈھیلی ہوجاتی ہے؟ یہ آپ کا تخیل نہیں، درحقیقت ہاتھوں اور پیروں کی انگلیوں کی ہڈیاں گرم موسم میں پھول جاتی ہیں اور سردیوں میں یہ عمل الٹا ہوجاتا ہے، جس کے نتیجے میں وہ ’سکڑ‘ جاتی ہیں۔ اس طرح جسم اپنے جسمانی حرارت کو محفوظ رکھنے کی کوشش کرتا ہے اور بنیادی درجہ حرارت برقرار رکھتا ہے۔
ہڈیوں کا درد
کچھ افراد کو سردیوں میں کچھ ہڈیوں میں تکلیف کا زیادہ سامنا ہوتا ہے جس کی وجہ سرد موسم میں سامنے آنے والا جسمانی ردعمل ہوتا ہے، عام طور پر یہ ہاتھوں، پیروں اور کانوں میں ہوتا ہے، جس کی وجہ وہاں موجود خون کی چھوٹی شریانوں میں خون کی سپلائی بہت زیادہ بڑھ جانا ہوتا ہے، یہ خطرناک تو نہیں ہوتا مگر تکلیف دہ ضرور ثابت ہوتا ہے۔ اس سے بچنے کے لیے مناسب گرم ملبوسات اور باہر زیادہ دیر تک رہنے سے گریز کرنا چاہیے۔
بینائی متاثر ہونے کا خدشہ
زیادہ سرد درجہ حرارت، سر ہوا اور برفباری وغیرہ بینائی پر اثرات مرتب کرسکتے ہیں، ایسے علاقے جہاں برفباری ہوتی ہے وہاں لوگوں کے لیے ضروری ہے کہ سن گلاسز کا استعمال ضرور کریں۔
چہرے کا سرخ ہونا
اگر سردی سے ناک یا گال سرخ ہوگئے ہیں، تو اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ان حصوں کا خون زیادہ اہم اعضاءجیسے دل یا پھیپھڑوں کی جانب منتقل ہورہا ہوتا ہے، جب آپ گرم موسم میں آتے ہیں اور خون کی گردش معمول پر آجاتی ہے تو اس کا نتیجہ چہرے کے کچھ حصوں ٹماٹر کی طرح سرخ ہونے کی صورت میں نکلتا ہے۔
ہارٹ اٹیک کا زیاہ خطرہ
بزرگ افراد کے لیے اس موسم میں دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے خاص طور پر جو پہلے ہی امراض قلب کا شکار ہوں۔ ایک تحقیق کے مطابق جب جسم درجہ حرارت محفوظ رکھنے کی کوشش کرتا ہے تو دل پر دباﺅ بڑھ جاتا ہے، وہ خون پمپ کرنے کے لیے زیادہ کام کرنے لگتا ہے جس سے بلڈ پریشر کچھ حد تک بڑھ جاتا ہے۔
مزاج میں تبدیلی، اتار چڑھاﺅ
جب درجہ حرارت کم ہوتا ہے تو اس کے اثرات مزاج پر منفی طریقے سے اثرانداز ہوتے ہیں جس کی وجہ سورج کی روشنی کے کم وقت کی وجہ سے وٹامن ڈی کی کمی آنا ہوتا ہے، اس کی شدت کا انحصار موسمی شدت پر ہوتا ہے۔