• KHI: Fajr 5:56am Sunrise 7:15am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:56am
  • ISB: Fajr 5:39am Sunrise 7:05am
  • KHI: Fajr 5:56am Sunrise 7:15am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:56am
  • ISB: Fajr 5:39am Sunrise 7:05am

اسرائیلی کابینہ نے بھی غزہ میں جنگ بندی کیلئے حماس کے ساتھ معاہدے کی توثیق کردی

شائع January 18, 2025
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ کے بعد مکمل کابینہ نے بھی 6 گھنٹے طویل اجلاس کے بعد حماس کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کی منظوری دے دی۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے کہا ہے کہ اسرائیلی کابینہ نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حماس کے ساتھ معاہدے کی توثیق کردی۔

6 گھنٹے سے زائد عرصے تک جاری رہنے والے اجلاس کے بعد صہیونی حکومت نے اس معاہدے کی توثیق کی ہے جس کے تحت فلسطینی علاقے میں اسرائیل کے 15 ماہ سے جاری حملے کے خاتمے کی راہ ہموار ہو سکے گی۔

حکومت نے یرغمالیوں کی واپسی کے فریم ورک کی منظوری دے دی ہے، نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کا فریم ورک اتوار سے نافذ العمل ہو جائے گا۔

معاہدے کے تحت 3 مراحل پر مشتمل جنگ بندی کا آغاز ابتدائی 6 ہفتوں کے مرحلے سے ہوگا جس میں حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کا تبادلہ اسرائیل کی جانب سے حراست میں لیے گئے قیدیوں کے بدلے سے کیا جائے گا۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ سول ڈیفنس ایجنسی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے اعلان کے بعد سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 116 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، انہوں نے بتایا کہ مرنے والوں میں کم از کم 30 بچے اور 32 خواتین شامل ہیں جبکہ 265 سے زائد افراد زخمی ہیں۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال کے ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی ’انتہائی اہم اور اس قدر زیر التوا‘ ہے کہ گزشتہ 15 ماہ کے دوران غزہ میں روزانہ تقریباً 35 بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔

جیمز ایلڈر نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی بریفنگ میں بتایا کہ ’دی لانسیٹ‘ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں ہلاکتوں کی تعداد فلسطینی وزارت صحت کی رپورٹ سے زیادہ بتائی گئی ہے جس میں 15 ہزار سے زائد بچوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع دی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ صرف 2025 میں غزہ میں روزانہ اوسطاً 10 بچے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، یہ (جنگ بندی) معاہدہ بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ جنگ بندی کا پہلا مرحلہ، دوسرا مرحلہ اور تیسرا مرحلہ بیک وقت ہو۔

اس سے قبل اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ نے حماس کے ساتھ طے پانے والے سیز فائر معاہدے کی توثیق کر دی تھی۔

اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ کابینہ نے سیاسی، سیکیورٹی اور انسانی ہمدردی کے پہلوؤں کا جائزہ لینے کے بعد اس معاہدے کی توثیق کی۔

بیان کے مطابق سیکیورٹی کابینہ نے حکومت کو اسے منظور کرنے کی سفارش کی تھی، جس معاہدے کو مکمل کابینہ کے سامنے ووٹ کے لیے پیش کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ 15 جنوری کو اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ طے پا گیا تھا۔

قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے پریس کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ مشترکہ میڈیا کوششوں کی کامیابی اور اس حقیقت کا اعلان کرتے ہوئے بہت خوشی ہے کہ غزہ میں فریق قیدیوں اور یرغمالیوں کے تبادلے کے ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں اور فریقین نے مستقل جنگ بندی کی امید پر معاہدے کیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان اعلان کردہ جنگ بندی معاہدہ غزہ تک امداد کی فراہمی کی راہیں کھولے گا۔

کارٹون

کارٹون : 1 فروری 2025
کارٹون : 31 جنوری 2025