اسپیس ایکس کا اسٹارشپ پروٹو ٹائپ لانچ کے چند منٹ بعد ہی خلا میں پھٹ گیا
اسپیس ایکس کا اسٹار شپ پروٹو ٹائپ ٹیکساس سے لانچ ہونے کے چند منٹ بعد ہی خلا میں پھٹ گیا، جس کی وجہ سے خلیج میکسیکو پر ایئرلائن کی پروازوں کو ملبے سے بچنے اور ایلون مسک کے فلیگ شپ راکٹ پروگرام کو روکنے کے لیے راستہ تبدیل کرنا پڑ گیا۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق اسپیس ایکس مشن کنٹرول کا جمعرات کی شام کو جنوبی ٹیکساس میں راکٹ اسٹیشن سے اڑان بھرنے کے 8 منٹ بعد نئے اپ گریڈ شدہ اسٹار شپ سے رابطہ منقطع ہوگیا۔
رائٹرز کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہیٹی کے دارالحکومت پورٹ او پرنس کے اوپر آسمان پر روشنی کی نارنجی رنگ کی گیندیں گردش کر رہی ہیں۔
اسپیس ایکس کے کمیونیکیشن مینیجر ڈین ہووٹ نے اسٹارشپ کے گم ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اسٹارشپ کے ساتھ تمام رابطے کھو دیے تھے، جس کا مطلب یہ ہے کہ ہمیں اوپری اسٹیج میں خرابی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
ایک عینی شاہد کے مطابق میامی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کچھ پروازیں گراؤنڈ کر دی گئیں۔
ٹریکنگ ویب سائٹ فلائٹ راڈار 24 کے فلائٹ ریکارڈ کی بنیاد پر کم از کم 20 کمرشل پروازوں کو دوسرے ہوائی اڈوں کی طرف موڑ دیا گیا، یا ممکنہ ملبے سے بچنے کے لیے راستہ تبدیل کیا گیا۔
اسپیس ایکس کے سی ای او ایلون مسک نے ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں ملبے کے میدان کو دکھایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ’کامیابی غیر یقینی ہے، لیکن تفریح کی ضمانت ہے‘۔
اسپیس ایکس نے تجربے سے قبل ایک مشن کی تفصیل میں کہا تھا کہ اسٹار شپ کا نیا ماڈل، جو پچھلے ورژن کے مقابلے میں 2 میٹر (6.56 فٹ) لمبا ہے، نئی جنریشن کا جہاز تھا جس میں نمایاں اپ گریڈز موجود تھے۔