• KHI: Zuhr 12:43pm Asr 4:33pm
  • LHR: Zuhr 12:14pm Asr 3:50pm
  • ISB: Zuhr 12:19pm Asr 3:50pm
  • KHI: Zuhr 12:43pm Asr 4:33pm
  • LHR: Zuhr 12:14pm Asr 3:50pm
  • ISB: Zuhr 12:19pm Asr 3:50pm

ریلیف نہ ملنے کی صورت میں ٹک ٹاک کا کل امریکا میں ایپ بند کرنے کا اعلان

شائع January 18, 2025
—فوٹو: اے پی
—فوٹو: اے پی

شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک نے کہا ہے کہ اگر امریکی حکومت نے اسے ریلیف نہ دیا تو کل 19 جنوری کو امریکا میں ایپلی کیشن کی سروسز بند کردی جائیں گی۔

خبر رساں ادارے ’رائٹر‘ کے مطابق امریکی سپریم کورٹ کی جانب سے بھی حکومتی فیصلہ برقرار رکھنے کے فیصلے کے بعد ٹک ٹاک انتظامیہ نے 19 جنوری کو امریکا میں ایپ بند کرنے کی دھمکی دے دی۔

ٹک ٹاک کی مالک کمپنی بائٹ ڈانس کے مطابق اگر جوبائیڈن انتظامیہ نے ٹک ٹاک سے متعلق بنائے گئے قانون میں ایپلی کیشن کو ریلیف فراہم نہیں کیا تو مجبوری میں ایپلی کیشن کو 19 جنوری کو امریکا میں بند کردیا جائے گا۔

امریکی حکومت نے قانون بنا رکھا ہے کہ 19 جنوری تک تک ٹک ٹاک کے امریکی شیئرز کو کسی بھی امریکی شہری یا کمپنی کو فروخت کردیا جائے، دوسری صورت میں کمپنی کو بند کردیا جائے گا۔

اسی قانون کے خلاف ٹک ٹاک نے امریکا کی ٹرائل، اپیل اور سپریم کورٹ میں درخواستیں بھی دائر کی تھیں لیکن اسے عدالتوں سے ریلیف نہیں ملا۔

حکومت کا بنایا قانون کل 19 جنوری کو نافذ ہوجائے گا، تاہم امریکی صدر کے پاس اختیار ہے کہ وہ ٹک ٹاک کو 60 سے 90 دن کا ریلیف فراہم کریں۔

دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن کی مدت بھی کل 19 جنوری کو ہی ختم ہوجائے گی اور 20 جنوری کو وہاں نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ عہدہ سنبھالیں گے۔

اگر حالیہ صدر جوبائیڈن کی جانب سے ٹک ٹاک کو ریلیف فراہم نہیں کیا گیا تو خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ عہدہ سنبھالنے کے چند گھنٹوں بعد ہی ٹک ٹاک کو ریلیف دیں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات میں جیت کے بعد ہی عندیہ دیا تھا کہ وہ ٹک ٹاک کی امریکا میں پابندی کے حامی نہیں، وہ مذکورہ معاملے کا سیاسی حل تلاش کریں گے۔

امریکی حکومت کا موقف رہا ہے کہ ٹک ٹاک امریکی شہریوں کا ڈیٹا حاصل کرنے کے چینی حکومت کو فراہم کرتا ہے جب کہ ٹک ٹاک ایسے الزامات کی تردید کرتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 جنوری 2025
کارٹون : 21 جنوری 2025