• KHI: Zuhr 12:43pm Asr 4:32pm
  • LHR: Zuhr 12:14pm Asr 3:49pm
  • ISB: Zuhr 12:19pm Asr 3:49pm
  • KHI: Zuhr 12:43pm Asr 4:32pm
  • LHR: Zuhr 12:14pm Asr 3:49pm
  • ISB: Zuhr 12:19pm Asr 3:49pm

حماس نے 3 اسرائیلیوں کے بدلے 90 فلسطینی رہا کرالیے، اہل غزہ نے پہلی بے خوف رات گزاری

شائع January 20, 2025
اسرائیلی قید سے رہائی پانے والی خاتون کا ان کے عزیز استقبال کر رہے ہیں — فوٹو: رائٹرز
اسرائیلی قید سے رہائی پانے والی خاتون کا ان کے عزیز استقبال کر رہے ہیں — فوٹو: رائٹرز
اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والی خاتون اپنے عزیز سے بغلگیر ہیں — فوٹو: رائٹرز
اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والی خاتون اپنے عزیز سے بغلگیر ہیں — فوٹو: رائٹرز

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے 3 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے اسرائیل کی جیلوں میں قید 69 خواتین سمیت 90 فلسطینی رہا کرا لیے، جنگی بندی کے معاہدے پر عملدرآمد کے بعد اہل غزہ نے پہلی رات صہیونی حملوں کے خوف کے بغیر گزاری۔

قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے محکمہ جیل نے کہا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جاچکا ہے۔

الجزیرہ عربی کی رپورٹ کے مطابق بسیں 90 فلسطینی قیدیوں کو لے کر اسرائیل کی اوفر ملٹری جیل سے روانہ ہوئیں۔

ایک قیدی کے والد نے ’الجزیرہ‘ کو بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے جیل کے باہر اپنے پیاروں کے منتظر فلسطینیوں کی جانب سے خوشی کا اظہار کرنے پر اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کیا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق جنگ بندی معاہدے کے پہلے روز اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والے تمام 90 قیدی خواتین اور بچے ہیں۔

رہائی پانے والوں میں پوپیولر فرنٹ برائے آزادی فلسطین (پی ایف ایل پی) سے تعلق رکھنے والی معروف فلسطینی سیاستدان خالدہ جرار بھی شامل ہیں جو مغربی کنارے سے تعلق رکھتی ہیں۔

خالدہ جرار کو اس سے قبل بھی اسرائیلی قبضے کے خلاف آواز بلند کرنے پر اسرائیلی حکام کی جانب سے متعدد مواقع پر قید کیا جاچکا ہے۔

حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیلوں سے رہا کیے جانے والے قیدیوں کے پہلے گروپ میں 69 خواتین اور 21 بچے شامل ہیں۔

الجزیرہ کے نمائندے ہانی محمود نے بتایا کہ غزہ کے عوام نے اسرائیلی میزائل حملوں کے خوف سے پاک پہلی رات گزاری۔

اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والی خالدہ جرار کا ان کی عزیزہ استقبال کررہی ہیں— فوٹو: اے ایف پی
اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والی خالدہ جرار کا ان کی عزیزہ استقبال کررہی ہیں— فوٹو: اے ایف پی

ادھر، خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق تل ابیب میں حماس کی قید سے چھوٹنے والی پہلی 3 یرغمالی خواتین کی رہائی کے براہ راست مناظر دیکھنے کے لیے ہزاروں اسرائیلی تل ابیب کے یرغمالی چوک میں جمع ہوئے جہاں ایک بڑی اسکرین پر خواتین یرغمالیوں کی رہائی کے مناظر براہ راست نشر کیے گئے، اس موقع پر جذباتی مناظر بھی دیکھنے میں آئے، کچھ افراد نے خوشیاں منائیں تو کچھ روتے ہوئے نظر آئے۔

مجمع نے دیکھا کہ 3 اسرائیلی خواتین رومی گونن، ڈورن اسٹین بریچر اور ایملی داماری غزہ سٹی میں ایک کار سے اتریں، جس کے بعد انہیں ریڈ کراس کے حکام کے حوالے کیا گیا۔

یاد رہے کہ حماس نے گزشتہ روز جنگ بندی معاہدے کے تحت 3 اسرائیلی قیدیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کردیا تھا۔

واضح رہے کہ اسرائیل اورحماس کے درمیان 6 ہفتوں پر محیط جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے میں وسطی غزہ سے اسرائیلی افواج کا بتدریج انخلا اور بے گھر فلسطینیوں کی شمالی غزہ میں واپسی شامل ہے۔

اس معاہدے کے تحت غزہ میں جنگ بندی کے بعد روزانہ 600 ٹرک انسانی امداد کی اجازت دی جائے گی، 50 ٹرک ایندھن لے کر جائیں گے جبکہ 300 ٹرک شمال کی جانب مختص کیے جائیں گے، جہاں شہریوں کے لیے حالات خاص طور پر سخت ہیں۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 21 جنوری 2025
کارٹون : 20 جنوری 2025