• KHI: Zuhr 12:43pm Asr 4:32pm
  • LHR: Zuhr 12:14pm Asr 3:49pm
  • ISB: Zuhr 12:19pm Asr 3:49pm
  • KHI: Zuhr 12:43pm Asr 4:32pm
  • LHR: Zuhr 12:14pm Asr 3:49pm
  • ISB: Zuhr 12:19pm Asr 3:49pm

افغان نائب وزیر خارجہ کا طالبان قیادت سے لڑکیوں کی تعلیم پر عائد پابندی ختم کرنے کا مطالبہ

شائع January 20, 2025
نائب افغان وزیر خارجہ شیر محمد عباس ستانکزئی — فوٹو: طلوع نیوز
نائب افغان وزیر خارجہ شیر محمد عباس ستانکزئی — فوٹو: طلوع نیوز

افغانستان کی عبوری حکومت کے نائب وزیر خارجہ شیر محمد عباس ستانکزئی نے افغان طالبان کی قیادت سے لڑکیوں اور خواتین کی تعلیم پر عائد پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم 4 کروڑ میں سے 2 کروڑ آبادی کو ان کے حقوق سے محروم کرکے ناانصافی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

وائس آف امریکا کی رپورٹ کے مطابق شیر محمد عباس ستانکزئی نے کہا ہے کہ ہم امارت اسلامیہ (طالبان) کی قیادت پر زور دیتے ہیں کہ وہ تعلیم کو ہر ایک کے لیے قابل رسائی بنائیں۔

عباس ستانکزئی نے یہ خطاب ہفتے کو سرحدی صوبے خوست میں ایک مدرسے میں دستار بندی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا تھا جسے افغان ’طلوع نیوز‘ نے اتوار کو نشر کیا۔

انہوں نے کہا کہ لڑکیوں اور خواتین کو تعلیم سے روکنے کا کوئی جواز نہیں ہے، جیسے پہلے بھی اس کا کوئی جواز نہیں تھا اور ماضی میں بھی یہ پابندی عائد نہیں ہونی چاہیے تھی۔

واضح رہے کہ افغان طالبان نے اگست 2021 سے لڑکیوں پر چھٹی جماعت سے آگے تعلیم حاصل کرنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے، افغانستان میں صرف خواتین ڈاکٹرز اور طبی عملے کو خواتین اور لڑکیوں کا علاج کرنے کی اجازت ہے، طالبان حکام نے طبی تربیت سے متعلق پابندی کی تصدیق نہیں کی ہے۔

عباس ستانکزئی نے کہا کہ ’ہم 4 کروڑ میں سے 2 کروڑ آبادی کو ان کے حقوق سے محروم کرکے ناانصافی کے مرتکب ہورہے ہیں، یہ اسلامی شریعت کا نہیں البتہ ہماری اپنی طبعیت یا پسند و ناپسند کا معاملہ ہو سکتا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’آج کسی حیلے بہانے سے خواتین پر تعلیم کے دروازے بند نہیں کیے جاسکتے، پیغمبر اسلام ﷺ کے زمانے میں بھی تمام مرد و خواتین پر علم کے دروازے کھلے تھے، آج دنیا اس پابندی کو بنیاد بنا کر ہم پر تنقید کر رہی ہے‘۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 21 جنوری 2025
کارٹون : 20 جنوری 2025