• KHI: Zuhr 12:43pm Asr 4:32pm
  • LHR: Zuhr 12:14pm Asr 3:49pm
  • ISB: Zuhr 12:19pm Asr 3:49pm
  • KHI: Zuhr 12:43pm Asr 4:32pm
  • LHR: Zuhr 12:14pm Asr 3:49pm
  • ISB: Zuhr 12:19pm Asr 3:49pm

’سب سے پہلے امریکا‘، ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 47ویں صدر بن گئے

شائع January 20, 2025 اپ ڈیٹ January 21, 2025 12:03am
— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: رائٹرز

ڈونلڈ ٹرمپ نے بطور امریکی صدر دوسری مدت کے لیے حلف اٹھالیا، انہوں نے خطاب میں امیگریشن قوانین، گرین پالیسی کے خاتمے، خام تیل کی پیداوار بڑھانے اور دیگر ممالک پر ٹیکس و ٹیرف عائد کرنے سمیت دیگر اقدامات کے حوالے سے فوری احکامات جاری کرنے کا وعدہ کیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے 47 ویں امریکی صدر کی حیثیت سے کیپیٹل ہل میں عہدے کا حلف اٹھایا، ان سے پہلے نائب صدر جے ڈی وینس نے عہدے کا حلف اٹھایا۔

دوسری دفعہ امریکی صدر منتخب ہونے کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا میں سنہرے دور کا آج سے آغاز ہو گیا ہے، آج سے ہمارا ملک ترقی کی نئی منازل طے کرے گا، اور دنیا بھر میں دوبارہ اس کی عزت کرائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی ملک کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمارا فائدہ اٹھائیں، ٹرمپ انتظامیہ میں ہر ایک دن میں ’امریکا سب سے پہلے‘ کے نظریے پر کار بند رہیں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ قانون کی بالادستی اور ملک کا تحفظ یقینی بنائیں گے، مزید کہا کہ ہماری ’اولین ترجیح‘ ایک آزاد، قابل فخر اور خوشحال قوم بنانا ہے، امریکا جلد ہی پہلے سے زیادہ طاقتور، مضبوط اور غیر معمولی ہو جائے گا۔


ڈونلڈ ٹرمپ کے خطاب کے اہم نکات

  • امریکا میں آج سے سنہرے دور کا آغاز ہوگا
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری 2025 ’آزادی کا دن‘ قرار دے دیا
  • جنوبی سرحد (میکسیکو) پر ’قومی ایمرجنسی‘ کا اعلان
  • نیشنل انرجی ایمرجنسی کا اعلان
  • ’ڈرل بے بی ڈرل، خام تیل کی بھرپور پیداوار کا اعلان
  • امریکی فوج کو طاقت ور ترین بنانے کا عزم
  • مریخ پر امریکی جھنڈا لہرانے کا منصوبہ
  • گرین پالیسی کے خاتمے کا اعلان
  • امریکا میں آزادی اظہار رائے کیلئے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کا اعلان

انہوں نے کہا کہ پر امید ایوان صدر میں واپس آئے ہیں کہ ہم قومی کامیابی کے ایک سنسنی خیز نئے دور کے آغاز پر ہیں، مزید کہنا تھا کہ ملک میں تبدیلی کی لہر پھیل رہی ہے، امریکا کے پاس پوری دنیا میں فائدہ اٹھانے کا موقع ہے، جو پہلے کبھی نہیں تھا۔

اپنے اوپر قاتلانہ حملے کی بابت بات کرتے ہوئے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت کو اعتماد کے بحران کا سامنا ہے، کئی برسوں سے ایک بنیاد پرست اور بدعنوان اسٹیبلشمنٹ نے ہمارے شہریوں سے طاقت اور دولت چھین لی ہے جبکہ ہمارے معاشرے کے ستون ٹوٹ چکے ہیں اور بظاہر مکمل طور پر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔

انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومتیں امریکی شہریوں کی حفاظت کرنے میں ناکام رہیں، اور خطرناک مجرموں کو پناہ اور تحفظ فراہم کیا ہے، جو دنیا بھر سے ہمارے ملک میں غیرقانونی طریقے سے داخل ہوئے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے تباہی کے وقت ڈیلیور نہ کرنے اور تعلیمی نظام کے ساتھ ساتھ وسائل استعمال کرنے پر امریکی صحت عامہ کے نظام پر بھی تنقید کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’آج سب چیزوں کی تبدیلی شروع کرنے کا دن ہے‘۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے عہد کیا کہ اس لمحے سے امریکا کا زوال ختم ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 8 برسوں سے 250 سالہ تاریخ میں کسی بھی صدر سے زیادہ مجھے آزمایا اور چیلنج کیا گیا، اور میں نے اس سب سے بہت کچھ سیکھا ہے۔

پینسلوینیا میں قاتلانہ حملے کا ذکر کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ ’مجھے خدا نے بچایا تاکہ میں امریکا کو دوبارہ عظیم بناسکوں‘، جس پر حاضرین نے کھڑے ہو کر تالیاں بجائیں۔

نومنتخب امریکی ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ محب وطن امریکیوں کی ہر ’نسل، مذہب، رنگ‘ کے شہریوں کے لیے امید، خوشحالی اور تحفظ لائے گی، انہوں نے اعلان کیا کہ 20 جنوری 2025 آزادی کا دن ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی اتحاد اب امریکا واپس لوٹ رہا ہے۔

’جنوبی سرحد پر قومی ایمرجنسی لگانے کا اعلان‘

ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے جنوبی سرحد پر قومی ایمرجنسی لگانے کا اعلان کرتا ہوں، مزید کہا کہ تمام غیر قانونی لوگوں کا داخلہ آج سے روک دیا جائے گا، ’لاکھوں جرم کرنے والے غیر ملکیوں کو واپس بھیجنے کے عمل کو شروع کر دیا، جہاں سے وہ آئے تھے‘۔

نومنتخب امریکی صدر نے کہا کہ وہ اپنی ’میکسیکو ’ کی پالیسی کو بحال کریں گے اور ’پکڑو اور چھوڑ دو‘ کے رواج کو ختم کر دیں گے، مزید کہنا تھا کہ میں اپنے ملک پر تباہی پھیلانے کے لیے آنے والوں کو روکنے کے لیے جنوبی سرحد پر فوج بھیجوں گا۔

نیشنل انرجی ایمرجنسی کا اعلان

ان کا کہنا تھا کہ میں اپنی کابینہ کے تمام اراکین کو ہدایت دوں گا کہ ریکارڈ مہنگائی کو شکست دیں، اور فوری طور سے قیمتیں اور لاگت کو نیچے لائیں، انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ زیادہ اخراجات اور توانائی کی بڑھتیں قیمیتں رہا، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا اس لیے میں نیشنل انرجی ایمرجنسی کا اعلان کرتا ہوں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’ڈرل بے بی ڈرل‘ یعنی زیادہ سے زیادہ خام تیل نکالا جائے، مزید کہا کہ امریکا دوبارہ مینوفیکچرنگ کرنے والا ملک بنے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم قیمتیں نیچے لائیں گے، اپنے اسٹریٹجک ذخائر کو دوبارہ بھریں گے، اور پوری دنیا میں امریکی توانائی برآمد کریں گے، ہم دوبارہ امیر قوم بنیں گے، اور یہ وہ سونا ہے، جو ہمارے پیروں کے نیچے ہے، ہم نیو گرین ڈیل کو ختم کریں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم الیکٹرک گاڑیوں کے مینڈیٹ کو منسوخ کر دیں گے، اپنی آٹو انڈسٹری کو بچائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی شہریوں پر ٹیکس لگانے کے بجائے ان کی انتظامیہ بیرونی ممالک پر ٹیکس عائد کرے گی۔

نومنتخب امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اس مقصد کے لیے ہم تمام محصولات، ڈیوٹیاں اکٹھا کرنے کے لیے ’ایکسٹرنل ریونیو سروس قائم کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں غیر ملکی ذرائع سے ہمارے خزانے میں بھاری رقم آئے گی۔

آزادی اظہار اور سنسر شپ کے بارے میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ آزادی اظہار کو محدود کرنے کے لیے سالوں کی غیر قانونی اور غیر آئینی وفاقی کوششیں کی گئیں، تمام حکومتی سنسر شپ کو فوری طور پر روکنے اور امریکا میں آزادی اظہار کو واپس لانے کے لیے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کروں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم آئینی قانون کی حکمرانی کے تحت منصفانہ، مساوی اور غیر جانبدارانہ انصاف بحال کریں گے اور ہم اپنے شہروں میں امن و امان بحال کرنے جا رہے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں ڈیوٹی کے دوران اپنے جنگجوؤں کو بنیاد پرست سیاسی نظریات اور سماجی تجربات کا نشانہ بننے سے روکنے کے حکم پر دستخط کروں گا، یہ فوری طور پر ختم ہونے والا ہے، ہماری مسلح فوج امریکا کے دشمنوں کو شکست دے کر اپنے واحد مشن پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے آزاد ہو گی۔

انہوں نے ’دنیا کی سب سے مضبوط فوج‘ بنانے کا عزم کیا۔

نومنتخب امریکی صدر نے کہا کہ میں امن قائم کرنے والا اور متحد کرنے والا بننا چاہتا ہوں، مجھے یہ کہتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ عہدہ سنبھالنے سے ایک دن پہلے، مشرق وسطیٰ میں یرغمالی اپنے گھر والوں کے پاس واپس آ رہے ہیں۔

امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے پانامہ کینال واپس حاصل کرنے کا اعلان بھی کیا، انہوں نے کہا کہ گلف آف میکسیکو کا نام تبدیل کرکے گلف آف مکینلے رکھیں گے۔

قبل ازیں، غیر ملکی خبر رساں اداروں ’اے ایف پی، رائٹرز‘ کی رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے سبکدوش ہونے والے صدر جو بائیڈن کے ہمراہ کیپیٹل ہل داخل ہوتے ہوئے کہا کہ ’گڈ مارننگ‘، جب کہ جوبائیڈن نے خیریت پوچھے جانے پر جواب دیا ’اچھا ہوں‘۔

حلف برداری کی تقریب میں سابق صدور بل کلنٹن اور ان کی اہلیہ ہیلری کلنٹن، جارج بش اور ان کی اہلیہ اور بارک اوباما بھی شریک رہے۔

اس کے علاہ برطانیہ کے سابق وزیراعظم بورس جانسن، دنیا کے امیر ترین آدمی ایلون مسک، میٹا کے مالک مارک زکر برگ، گوگل کے چیف ایگزیکٹیو اور دیگر بھی تقریب میں موجود تھے۔

قبل ازیں، نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ اہلیہ کے ساتھ وائٹ ہاؤس پہنچے تھے، جہاں جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ نے ڈونلڈ ٹرمپ اور میلانیا کا استقبال کیا۔

اس سے پہلے رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایگزیکٹو پاور کی حدود کو آگے بڑھانے، لاکھوں تارکین وطن کو ملک بدر کرنے، اپنے سیاسی دشمنوں کے خلاف انتقام اور عالمی سطح پر امریکا کے کردار کو تبدیل کرنے کے وعدے کے ساتھ 4 سالہ ایک اور ہنگامہ خیز میعاد کا آغاز کریں گے۔

جوبائیڈن نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ سے الوداعی ملاقات کی تھی، ڈونلڈٹرمپ کی حلف برداری 40 سال میں پہلی بار کیپٹل ہِل کے کینن روٹنڈا ہال میں ہوگی۔

واضح رہے کہ صدر ریگن کی حلف برداری بھی1985 میں شدید سردی کے سبب اسی مقام پر ہوئی تھی۔

وائس آف امریکا نے رپورٹ کیا تھا کہ واشنگٹن میں شدید سردی کے پیش نظر تقریب کو بلڈنگ کے اندر منتقل کر دیا گیا ہے۔

وائس آف امریکا نے بتایا تھا کہ منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج امریکی وقت کے مطابق صبح 11 بج کر 47 منٹ پر حلف اُٹھائیں گے، اور اسی مناسبت سے ان کی حلف برداری کے لیے اس وقت کا انتخاب کیا گیا ہے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 21 جنوری 2025
کارٹون : 20 جنوری 2025