جرمنی: چاقو کے حملے میں 2 افراد ہلاک، 2 زخمی
جرمنی میں چاقو بردار شخص نے حملہ کرکے دو سالہ بچے اور ایک شخص کو ہلاک کر دیا، جبکہ 2 افراد شدید زخمی بھی ہوئے جس کے بعد پولیس نے افغان شہری کو حملے کے شبے میں حراست میں لے لیا۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق حالیہ مہینوں میں جرمنی میں چاقو سے کیے جانے والے حملوں کی سیریز کا یہ تازہ ترین واقعہ ہے، جس سے عوام کی سیکیورٹی کے حوالے سے شدید خدشات میں اضافہ ہوا ہے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ واقعہ باویرین شہر کے علاقے اسکافنبرگ کے وسط میں واقع ایک پبلک پارک میں مقامی وقت کے مطابق صبح 11 بج کر 45 منٹ پر پیش آیا۔ جرمن میڈیا کے مطابق جہاں حملہ آور نے پارک میں قائم ڈے کیئر سینٹر کے بچوں کے ایک گروپ کو نشانہ بنایا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں دو افراد شدید زخمی بھی ہوئے جو ہسپتال میں زیر علاج ہیں، جب کہ افغانستان سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ مشتبہ شخص کو جائے وقوع کے قریب سے گرفتار کیا گیا۔
جرمن میڈیا کی رپورٹس میں مشتبہ شخص کے حوالے سے انکشاف کیا گیا ہے کہ وہ نفسیاتی مسائل کا شکار تھا اور اس حوالے سے اس کا علاج بھی ہوا تھا۔ خبر رساں ادارے دیر اسپیگل مطابق مشتبہ شخص علاقے میں قائم ایک پناہ گاہ میں رہتا تھا۔
وزیر داخلہ نینسی فیزر کا حملے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس واقعے نے انہیں شدید صدمے میں مبتلا کردیا ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ’حملے کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات اس خوفناک واردات کا پس منظر واضح کریں گی۔‘
حملے کے بعد پولیس کا کہنا تھا کہ دیگر مشتبہ افراد کے ملوث ہونے کے کوئی اشارے نہیں ملے اور نہ ہی عوام کو مزید کوئی خطرہ ہے۔
حکام نے جرمنی کے شہر فرینکفرٹ سے تقریباً 36 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع اشافنبرگ کے پارک کا محاصرہ کرلیا، جب کہ مشتبہ افغان شہری کے ساتھ حراست میں لیے گئے دوسرے شخص کو بطور گواہ ساتھ رکھا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوع کے آس پاس ٹرینوں کی آمدورفت معطل کردی گئی ہے، جس کے باعث سروسز تاخیر کا شکار ہیں یا ان کا رخ موڑ دیا گیا ہے۔
جرمن اخبار کی رپورٹ کے مطابق مشتبہ شخص نے ٹرین کی پٹریوں سے فرار ہونے کی کوشش کی تھی۔