4 اسرائیلیوں کے بدلے مزید فلسطینیوں کی رہائی آج ہوگی، ترجمان حماس
فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے 4 اسرائیلی خواتین کے نام شائع کیے ہیں، جنہیں آج بروز ہفتہ غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل کے زیر حراست فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے چھوڑا جائے گا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حماس مسلح ونگ کے ترجمان ابو عبیدہ نے جاری مختصر بیان میں بتایا کہ سپاہی لیری الباگ، کرینہ ایریف، اگم برجر، ڈینیئل گلبوا اور ناما لیوی کو ہفتے (آج) کو رہا کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکام کی جانب سے جلد ہی رہا کیے جانے والے فلسطینی قیدیوں کی فہرست کا اعلان متوقع ہے۔
فلسطینی کمیشن برائے اسیران نے ایک بیان میں کہا کہ ریڈ کراس ہفتے کو مقامی وقت کے مطابق صبح 5 بجے اوفر جیل میں قیدیوں کا معائنہ شروع کرے گا۔
مزید بتایا کہ اس کے بعد ان کی رہائی صبح 10 بجے سے 11 بجے کے درمیان ہوگی۔
واضح رہے کہ 20 جنوری 2025 کو فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے 3 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے اسرائیل کی جیلوں میں قید 69 خواتین سمیت 90 فلسطینی رہا کرا لیے، جنگی بندی کے معاہدے پر عملدرآمد کے بعد اہل غزہ نے پہلی رات صہیونی حملوں کے خوف کے بغیر گزاری تھی۔
مطابق اسرائیل کے محکمہ جیل نے کہا تھا کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے تحت 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جاچکا ہے۔
حماس کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جیلوں سے رہا کیے جانے والے قیدیوں کے پہلے گروپ میں 69 خواتین اور 21 بچے شامل ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل اورحماس کے درمیان 6 ہفتوں پر محیط جنگ بندی کے ابتدائی مرحلے میں وسطی غزہ سے اسرائیلی افواج کا بتدریج انخلا اور بے گھر فلسطینیوں کی شمالی غزہ میں واپسی شامل ہے۔
اس معاہدے کے تحت غزہ میں جنگ بندی کے بعد روزانہ 600 ٹرک انسانی امداد کی اجازت دی جائے گی، 50 ٹرک ایندھن لے کر جائیں گے جبکہ 300 ٹرک شمال کی جانب مختص کیے جائیں گے، جہاں شہریوں کے لیے حالات خاص طور پر سخت ہیں۔