دوسرا ٹیسٹ: پہلے دن 20 وکٹیں گرگئیں، قومی ٹیم ویسٹ انڈیز کے 163 رنز کے جواب میں 154 پر ڈھیر
پاکستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈین بلے باز ایک بار پھر اسپنرز کے جال میں پھنس گئے اور پوری ٹیم 163 رنز پر ڈھیر ہوگئی تاہم مہمان ٹیم کے اسپنرز نے بھی قومی ٹیم کے بلے بازوں کی ایک نہ چلنے دی اور پوری ٹیم کو 154 رنز پر پویلین واپس بھیج دیا۔
پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان دوسرے ٹیسٹ میچ کے پہلے روز ملتان کی پچ بلے بازوں کا قبرستان ثابت ہوئی جہاں پہلے ہی روز 20 وکٹیں گرگئیں اور پورے دن اسپنرز کا راج رہا اور شاہین اپنے ہی بنائے اسپن جال میں پھنس گئے۔
پاکستان بیٹنگ
پاکستان نے مہمان ٹیم کو اسپن جال میں پھنسا کر 163 رنز پر تو آؤٹ کرلیا لیکن قومی بلے باز بھی ویسٹ انڈیز کے اسپنرز کے نشانے پر رہے اور پوری قومی ٹیم 154 رنز پر ہی ڈھیر ہوگئی۔

پہلے ٹیسٹ کی طرح دوسرے میچ میں بھی قومی ٹیم کا ٹاپ آرڈر مکمل ناکام رہا، پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز کرنے والے شان مسعود اور محمد حریرہ بالترتیب 15 اور 9 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان اور اسٹار بلے باز بابراعظم ایک بار پھر ناکام ثابت ہوئے، وہ محض ایک رن بنانے کے بعد پویلین واپس لوٹ گئے، مڈل آرڈر بلے باز کامران غلام بھی 16 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔
پچھلے میچ کی طرح اس میچ میں بھی نائب کپتان سعود شکیل اور محمد رضوان نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسکور بورڈ کو تھوڑا آگے بڑھایا لیکن سعود شکیل 32 رنز پر باؤنڈر لائن کے قریب کیچ دے بیٹھے۔
محمد رضوان بھی 49 رنز بنانے کے بعد اپنی وگٹ گنوا بیٹھے، سلمان علی آغا 9، نعمان علی صفر، ابرار احمد 2 اور کاشف علی صفر پر آؤٹ ہوئے۔
ویسٹ انڈیز کی جانب سے جومیل وری کین 4، گتاکیش موتی 3 اور کیماروش نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔
ویسٹ انڈیز بیٹنگ
اس سے قبل، ویسٹ انڈیز نے ملتان میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ کا ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تاہم نعمان علی کی نپی تلی اسپن باؤلنگ کے سامنے ویسٹ انڈین بیٹنگ لائن ریت کی دیوار ثابت ہوئی۔

نعمان علی کی شاندار باؤلنگ کی بدولت ویسٹ انڈیز کے 4 کھلاڑی کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے، تاہم گتاکیش موتی اور جومیل وری کین نے 10ویں وکٹ کی شراکت میں 68 رنز بناکر اپنی ٹیم کی لاج رکھ لی۔
گتاکیش موتی 55 رنز بناکر نمایاں رہے جب کہ جومیل وری کین نے 36 رنز کی ناقابل شکست اننگ کھیلی۔ اس سے قبل کپتان کریگ بریتھ ویٹ 9، میکائل لوئس 4، عامر جنگو صفر، کیوم ہوج 21، الیک اتھانزے صفر اور گریوز ایک رن بناکر پویلین لوٹے۔
اسی طرح وکٹ کیپر ٹیون امالاچ اور کیون سنکلیئر بھی کھاتا کھولے بغیر آؤٹ ہوگئے جب کہ کیماروش نے 25 رنز بنائے۔

پاکستان کی جانب سے نعمان علی نے 6 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، وہ ٹیسٹ کرکٹ میں ہیٹرک کرنے والے پہلے پاکستانی اسپنر بھی بن گئے جب کہ ساجد خان نے 2 جب کہ ڈیبیو کرنے والے کاشف علی اور ابرار احمد نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
پی سی بی نے دوسرے میچ کے لیے گزشتہ روز ایک تبدیلی کے ساتھ پاکستانی پلیئنگ الیون کا اعلان کیا تھا، خرم شہزاد کی جگہ فاسٹ باؤلر کاشف علی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
اس سے قبل ملتان میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو 127 رنز سے شکست دے کر سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کرلی تھی جب کہ انگلینڈ کے خلاف 2 فتوحات کے بعد قومی ٹیم کی ہوم گراؤنڈ پر یہ مسلسل تیسری فتح تھی۔
تاہم، اس فتح کی خاص بات یہ تھی کہ پاکستان نے تیسرے ہی روز فتح سمیٹ لی، قومی ٹیم نے مہمان ٹیم کو جیت کے لیے 251 رنز کا ہدف دیا تھا تاہم ویسٹ انڈیز کو اسپن جال میں پھنسا کر 123 پر ہی قابو کرلیا تھا۔
یوں، قومی ٹیم نے ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں منفرد ریکارڈ بناڈالا، یہ میچ پاکستان میں کھیلا جانے والا سب سے چھوٹا ٹیسٹ میچ بن گیا۔