یوٹیوبر مسٹر بیسٹ بھی امریکا میں ٹک ٹاک خریدنے کی دوڑ میں شامل
ٹک ٹاکر، یوٹیوبر اور سوشل میڈیا اسٹار جیمز اسٹیفن جمی ڈونلڈسن المعروف مسٹر بیسٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے بھی امریکا میں ٹک ٹاک کو خریدنے کے لیے بولی لگائی ہے۔
مسٹر بیسٹ دنیا کے سب سے بڑے یوٹیوبر، ٹک ٹاکر اور سوشل میڈیا انفلوئنسر مانے جاتے ہیں، ان کے ٹک ٹاکرز فالوورز کی تعداد 10 کروڑ سے زائد ہے جب کہ یوٹیوب پر ان کے فالوورز 35 کروڑ سے زائد ہیں۔
مسٹر بیسٹ نے اپنی مختصر ٹک ٹاک ویڈیوز میں بتایا کہ انہوں نے بھی امریکا میں ٹک ٹاک کی سروسز خریدنے کے لیے بولی لگائی ہے اور ممکنہ طور پر وہ امریکا میں ٹک ٹاک کے نئے سربراہ ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے واضح نہیں کیا کہ انہوں نے ٹک ٹاک کو خریدنے کے لیے کتنے پیسوں کی پیش کش کی ہے؟
امریکی نشریاتی ادارے ’سی این این‘ نے بھی اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ٹک ٹاک کے امریکی شیئرز اور سروسز خریدنے کے لیے متعدد کاروباری افراد اور کمپنیاں سامنے آئی ہیں جب کہ مسٹر بیسٹ نے بھی ایپلی کیشن کی خریداری کے عمل میں حصہ لیا ہے۔
نشریاتی ادارے نے بتایا کہ ٹک ٹاک کے امریکی شیئرز کے سرمایہ کار نے تصدیق کی کہ ٹک ٹاک کی مالک کمپنی نے امریکی شیئرز فروخت کرنے کی بات چیت کے عمل کو تیز کردیا ہے جب کہ امریکی اور چینی حکومتیں بھی معاملے کو قریب سے دیکھ رہی ہیں۔
امریکی قانون کے تحت ٹک ٹاک کو آئندہ ڈھائی ماہ کے اندر اپنے امریکی شیئرز کسی امریکی شخص یا کمپنی کو فروخت کرنے ہوں گے، دوسری صورت میں ایپ پر پابندی عائد کردی جائے گی۔
جوبائیڈن کی امریکی حکومت نے قانون بنا رکھا تھا، جس کے تحت ٹک ٹاک کو 19 جنوری تک اپنے امریکی آپریشنز کو ہر حال میں فروخت کرنا تھا لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے کمپنی کو مزید 75 دن کی مہلت دی تھی۔
اب ٹک ٹاک آئندہ ڈھائی ماہ کے اندر اپنے امریکی شیئرز فروخت کرے گی، ٹک ٹاک کے امریکی شیئرز کی قیمت 50 ارب ڈالرز تک بتائی جا رہی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ پہلے ہی خواہش ظاہر کر چکے ہیں کہ ٹک ٹاک کو ان کے دوست ایلون مسک خریدیں تو اچھا ہوگا۔