کراچی: بچوں میں نمونیا، سانس کی نالی کے انفیکشن اور دیگر امراض تنفس میں اضافہ
کراچی میں سرد موسم سے بچوں میں نمونیا، سانس کی نالی کے انفیکشن اور دیگر امراض تنفس میں اضافہ ہونے لگا ہے، 5 سال سے کم عمر بچے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔
ڈان نیوز کے مطابق سرد موسم کے دوران شہر قائد کے ہسپتالوں میں سانس کے امراض میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے، بالخصوص بچوں میں نمونیا، سانس کی نالی کے انفیکشن اور دیگر امراض تنفس میں اضافہ ہوا ہے۔
صدر پاکستان پیڈیاٹرکس ایسوسی ایشن ڈاکٹر وسیم جمالوی نے کہا ہے کہ سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی بچوں میں سانس کی بیماریوں میں اضافہ ہوجاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سول ہسپتال میں جون 2024 سے دسمبر 2024 تک سانس کے مختلف امراض کے 4 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
ڈاکٹر وسیم کے مطابق سول ہسپتال میں جون 2024 سے دسمبر 2024 تک 1000 بچوں میں نمونیا کی بھی تصدیق ہوئی۔
صدر پاکستان پیڈیاٹرکس ایسوسی ایشن نے مشورہ دیا کہ بچوں کو گرم کپڑوں میں رکھیں اور ٹھنڈی ہوا سے بچائیں، بند کمروں میں تازہ ہوا کی آمد کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بچوں کو بار بار ہاتھ دھونے کی عادت ڈالیں، بیمار بچوں کو اسکول بھیجنے سے گریز کیا جائے۔
ڈاکٹر وسیم جمالوی نے کہا کہ وائرل انفیکشن سے بچوں کے بچاؤ کے لیے ویکسی نیشن پر توجہ دی جائے۔
یاد رہے کہ 18 جنوری 2025 کو بھی کراچی میں کورونا، انفلوئنزا اور سانس کی نالی کا انفیکشن تیزی سے پھیلنے کا معاملہ خبروں کی زینت بنا تھا، اس حوالے سے معلوم ہوا تھا کہ شہری بڑی تعداد میں نزلہ، کھانسی اور بخار میں مبتلا ہونے لگے ہیں۔
ڈان نیوز کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کراچی میں پھیپھڑوں کے امراض، کورونا، انفلوئنزا اور سانس کی نالی کا انفیکشن تیزی سے پھیلنے لگا ہے، ڈاؤ ہسپتال میں کھانسی، بخار کی علامات کے ساتھ آنے والے 25 سے 30 فیصد مریضوں میں کورونا مثبت آرہا تھا، ہسپتالوں میں بخار، کھانسی اور سانس لینے میں دشواری کے ساتھ آئے مریضوں میں اضافہ دیکھا گیا تھا۔
ماہر متعدی امراض پروفیسر سعید خان نے بتایا تھا کہ 10 سے 12 فیصد مریضوں میں انفلوئنزا ایچ 1 این 1 کی تصدیق ہورہی ہے، 5 سے 10 فیصد بچوں میں آر ایس وی اور سانس کے دیگر وائرس کی تصدیق ہورہی ہے، اکثر مریض ٹیسٹ نہیں کرواتے جس کے باعث بیماریوں کی تصدیق نہیں ہوتی۔
دسمبر 2024 میں بھی گرد و غبار کی وجہ سے کراچی میں سانس کے امراض پھیل گئے تھے، ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ آغا خان یونیورسٹی ہسپتال (اے کے یو ایچ) کے سینئر پروفیسر اور کنسلٹنٹ پلمونولوجسٹ ڈاکٹر جاوید احمد خان کے مطابق موسم سرما کے آغاز کے ساتھ سانس کی بیماریوں کے مسائل میں اضافہ ہوتا ہے (کیونکہ ٹھنڈی اور خشک ہوا زیادہ آلودگی پھیلاتی ہے)، لیکن اس سال ان کی تعداد تقریباً دوگنا ہو گئی ہے۔