• KHI: Zuhr 12:45pm Asr 4:39pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 3:58pm
  • ISB: Zuhr 12:21pm Asr 3:58pm
  • KHI: Zuhr 12:45pm Asr 4:39pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 3:58pm
  • ISB: Zuhr 12:21pm Asr 3:58pm

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ متوقع

شائع January 30, 2025
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے سبب ہائی اسپیڈ ڈیزل(ایچ ایس ڈی)، پیٹرول اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں 6 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ 31 جنوری کے حتمی تخمینے کے مطابق پیٹرول کی ایکس ڈپو قیمت میں 2 سے 3 روپے فی لیٹر اضافے کا تخمینہ لگایا گیا، مٹی کے تیل اور ڈیزل کی قیمتوں میں تقریباً 6 روپے فی لیٹر اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔

یہ تخمینہ عالمی منڈی میں تیزی کے رجحان پر لگایا گیا ہے، جہاں برینٹ کروڈ کی قیمتوں میں گزشتہ 15 روز میں 2 ڈالر فی بیرل تک کا اضافہ ہوا ہے۔

ان ذرائع نے بتایا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں ایچ ایس ڈی کی اوسط قیمتوں میں 2.50 ڈالر فی بیرل سے زیادہ کا اضافہ ہوا، جب کہ پیٹرول کی قیمت میں گزشتہ پندرہ دنوں میں تقریباً 50 سینٹ فی بیرل کا اضافہ دیکھنے میں آیا، مٹی کے تیل کی ایکس ریفائنری قیمت میں بھی اضافہ ہوا۔ پیٹرول پر درآمدی پریمیئم تقریباً 40 سینٹ اضافے کے ساتھ 8.84 ڈالر فی بیرل ہوگیا ہے، جب کہ ڈیزل پر اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ زرتبادلہ کی شرح بھی عام طور پر مستحکم رہی۔

نتیجتاً 29 جنوری کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 5 سے 6 روپے فی لیٹر اور پیٹرول کی قیمت میں 2 سے 2.50 روپے فی لیٹر کا اضافے کا امکان ہے۔

اس وقت پیٹرول کی ایکس ڈپو قیمت 256 روپے 13 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 260 روپے 95 پیسے فی لیٹر، جب کہ مٹی کے تیل کی سرکاری قیمت 169 روپے 25 پیسے فی لیٹر ہے، تاہم یہ مارکیٹ میں اس قیمت پر شاذ و نادر ہی دستیاب ہے۔

پیٹرول بنیادی طور پر نجی ٹرانسپورٹ، چھوٹی گاڑیوں، رکشوں اور دو پہیوں والی سواریوں میں استعمال ہوتا ہے، اور اس کی قیمت میں اضافے سے براہ راست متوسط اور نچلے طبقے کا بجٹ متاثر ہوتا ہے۔

ٹرانسپورٹ کا زیادہ تر شعبہ ایچ ایس ڈی پر چلتا ہے، اسی وجہ سے اس کی قیمت کو مہنگائی میں اضافے کا سبب تصور کیا جاتا ہے، کیونکہ یہ بنیادی طور پر ہیوی ٹرانسپورٹ گاڑیوں، ٹرینوں اور زرعی انجنوں جیسے ٹرکوں، بسوں، ٹریکٹرز، ٹیوب ویلز اور تھریشرز میں استعمال ہوتا ہے، جس سے خاص طور پر سبزیوں اور دیگر کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔

اس وقت حکومت پیٹرول اور ایچ ایس ڈی پر تقریباً 76 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کر رہی ہے، اگرچہ تمام پیٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) صفر ہے، تاہم حکومت دونوں مصنوعات پر 60 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی وصول کرتی ہے، جس سے عام طور پر عوام متاثر ہوتے ہیں۔

حکومت مقامی پیداوار یا درآمدات سے قطع نظر پیٹرول اور ایچ ایس ڈی پر تقریباً 16 روپے فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی بھی وصول کرتی ہے، ساتھ ہی آئل کمپنیوں اور ان کے ڈیلرز کی جانب سے دونوں مصنوعات پر تقریباً 17 روپے فی لیٹر ڈسٹری بیوشن اینڈ سیل مارجن بھی وصول کیا جاتا ہے۔

1000 حروف

معزز قارئین، ہمارے کمنٹس سیکشن پر بعض تکنیکی امور انجام دیے جارہے ہیں، بہت جلد اس سیکشن کو آپ کے لیے بحال کردیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 30 جنوری 2025
کارٹون : 29 جنوری 2025