• KHI: Zuhr 12:46pm Asr 4:41pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 4:00pm
  • ISB: Zuhr 12:22pm Asr 4:01pm
  • KHI: Zuhr 12:46pm Asr 4:41pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 4:00pm
  • ISB: Zuhr 12:22pm Asr 4:01pm

عرب ممالک نے امریکی صدر کا فلسطینیوں کی غزہ سے بے دخلی کا منصوبہ مسترد کردیا

شائع February 2, 2025
— فائل فوٹو: رائٹرز
— فائل فوٹو: رائٹرز

عرب وزرائے خارجہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرکے مصر اور اردن میں بسانے کے منصوبے کو متفقہ طور پر مسترد کردیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق قاہرہ میں ایک اجلاس کے بعد ایک مشترکہ بیان میں مصر، اردن، سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات، فلسطینی اتھارٹی اور عرب لیگ کے وزرائے خارجہ اور عہدیداروں نے کہا کہ اس طرح کے اقدام سے خطے میں استحکام کو خطرہ لاحق ہوگا، تنازعات پھیلیں گے اور امن کے امکانات کو نقصان پہنچے گا۔

مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہم فلسطینیوں کے ناقابل تنسیخ حقوق پر سمجھوتہ کرنے کی کسی بھی کوشش ، چاہے وہ بذریعہ آبادکاری ہو، یا بذریعہ بے دخلی یا بذریعہ زمین پر قبضہ یا مالکان سے زمین خالی کرانے کے ذریعے، غرض کسی بھی شکل یا کسی بھی صورتحال یا کسی بھی جواز، کو مسترد کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ دو ریاستی حل کی بنیاد پر مشرق وسطیٰ میں منصفانہ اور جامع امن کے حصول کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔

یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ مصر اور اردن کو غزہ کے فلسطینیوں کو پناہ دینی چاہیے ، جسے انہوں نے 15 ماہ کی اسرائیلی بمباری کے بعد ’مسمار شدہ جگہ‘ قرار دیا تھا، جس کے نتیجے میں اس کے 23 لاکھ افراد میں سے بیشتر بے گھر ہو گئے تھے، ناقدین نے ان کی تجویز کو نسلی کشی کے مترادف قرار دیا ہے۔

مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے بدھ کو اس تجویز کو مسترد کردیا تھا کہ مصر غزہ کے بے گھر افراد کو سہولت فراہم کرے گا اور کہا تھا کہ مصری اپنی ناپسندیدگی ظاہر کرنے کے لیے سڑکوں پر نکلیں گے۔

تاہم جمعرات کو صدر ٹرمپ نے واضح طور پر مصر اور اردن کو وسیع پیمانے پر ملنی والی امریکی فوجی و غیر فوجی امداد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس تجویز کا اعادہ کیا تھا اور کہا تھا کہ ’ہم ان کے لیے بہت کچھ کرتے ہیں اور وہ ایسا کرنے جا رہے ہیں‘۔

فلسطینیوں کی جانب سے غزہ کو چھوڑنے کی کوئی بھی تجویز، جسے وہ ایک آزاد ریاست کا حصہ بنانا چاہتے ہیں، کئی نسلوں سے فلسطینی قیادت کے لیے ناپسندیدہ رہا ہے اور اکتوبر 2023 میں غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد سے ہمسایہ عرب ریاستوں نے اسے بار بار مسترد کیا ہے۔

اردن نے پہلے ہی کئی لاکھ فلسطینیوں کو پناہ دے رکھی ہے جبکہ مصر میں بھی دسیوں ہزار فلسطینی رہتے ہیں، مصر اور اردن کی وزارت خارجہ نے حالیہ دنوں میں ٹرمپ کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔

عرب وزرا نے مصر کی جانب سے اقوام متحدہ کے ساتھ ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرنے کے منصوبے کا بھی خیرمقدم کیا جس میں غزہ کی تعمیر نو پر توجہ مرکوز کی جائے گی، کانفرنس کے لیے ابھی تک کوئی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 3 فروری 2025
کارٹون : 2 فروری 2025