پی ٹی آئی کا رعایت کی امید رکھنا، احمقوں کی جنت میں رہنے کے مترادف ہے، خواجہ آصف
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان نے بد ترین کرپشن اور سیاسی حریفوں کو ہدف بنایا، یہ سب کرنے کے بعد رعایت کی امید رکھنا احمقوں کی جنت میں رہنے کے مترادف ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں جب پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) یا کسی اور سیاسی جماعت کی اقتدار سے علیحدگی ہوئی، یا پارٹی کی قیادت جائز یا ناجائز قید ہوئی، تو 77سالہ تاریخ میں کسی لیڈر یا جماعت نے ملک کی اساس یا دفاع کی علامات یا تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی نے بھی شہدا کی توہین نہیں کی کی کیونکہ یہ قومی شناخت کے نشان اور مشترک اثاثے ہوتے ہیں۔
وفاقی وزیر دفاع کا مزید کہنا تھا کہ بھٹو شہید پھانسی لگا، نصرت بھٹو و بے نظیر شہید قید ہوئیں، جلاوطن ہو گئیں، مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، شہباز شریف قید اور خاندان سمیت جلا وطن ہوئے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ آصف علی زرداری عرصہ دراز قید رہے، درمیان میں میثاق جمہوریت نے وقفہ دیا، 2018 کے بعد پھر نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز، حمزہ شہباز قید ہوئے، اس کے علاوہ آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو بھی قید کیا گیا۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ عمران خان بد ترین حکمرانی کے بعد عدم اعتماد کی تحریک سے فارغ کیے گئے، انہوں نے بغاوت کردی اور 9 مئی برپا کر دیا، وطن کی اساس کو للکارا، دفاع کی اعلامات کو نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ شہدا کی یادگاروں پر حملہ آور ہوئے اور دفاع اداروں کی انتہائی زہریلی تضحیک شروع کر دی، جو آج بھی جاری ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا سے اسلام آباد پر مسلح حملے آج بھی جاری ہیں، 75 سال میں جو بھی ہوا، سیاسی لیڈروں نے جس طرح کی بھی سیاست کی لیکن حدود کا تعین رہا، کسی نے 9 مئی برپا کرنے کا سوچا بھی نہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ آزمائش آئی، تو عزت وقار ساتھ اس کا سامنا کیا اور وقت نے ساتھ دیا تو اقتدار میں واپس بھی آئے، گھر کی سیاست کو عالمی سطح پر نہیں لے کر گئے، نہ ہی بیرونی طاقتوں کے دروازوں پر بھیک مانگنے نہ گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیاسی ساکھ کسی طرح برقرار رکھی، عمران خان نے بد ترین کرپشن اور سیاسی حریفوں کو ہدف بنایا، سمندر پار اپنے گماشتوں سے افراد و ادارے ٹارگٹ کروائے، ملک کو دیوالیے کرنے کی پوری کوشش کی، گالیوں نہ بند ہونے کا سلسہ ہمہ وقت جاری ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ یہ سب کرنے کے بعد بلکہ جاری رکھتے ہوئے رعایت کی امید رکھنا مذاکرات کرنا بلکہ کہنا کے ہمارے 99 فیصد مطا لبات منظور ہو گئے ہیں، میری ناچیز راۓ میں احمقوں جنت میں کوئی رہنا چاہے تو کسی کو کیا اعتراض ہو گا۔