افغانستان کا امریکا سے 7 بلیک ہاک ہیلی کاپٹرز واپس دینے کا مطالبہ
افغانستان کی وزارت خارجہ نے امریکا سے مطالبہ کیا کہ وہ ازبکستان سے لیے گئے 7 بلیک ہاک ہیلی کاپٹروں کی افغانستان منتقلی میں رکاوٹ نہ ڈالے اور انہیں افغان عوام کے حوالے کرے۔
افغان خبر رساں ادارے طلوع نیوز کے مطابق وزارت خارجہ کے ترجمان عنایت اللہ خوارزمی نے ایک بیان میں کہا کہ ہمسایہ ممالک کو بھی افغانوں کے حقوق کا احترام کرنا چاہیے، ہم امریکا پر زور دیتے ہیں کہ وہ ان تمام ہیلی کاپٹروں کو افغانستان واپس کرنے میں رکاوٹیں پیدا نہ کرے بلکہ انہیں افغانوں تک پہنچائے۔
قبل ازیں ازبک میڈیا نے خبر دی تھی کہ سابق افغان حکومت کے خاتمے کے بعد ازبکستان منتقل کیے گئے 7 بلیک ہاک ہیلی کاپٹرز کو امریکا کے حوالے کردیا گیا تھا، جس کا انکشاف واشنگٹن میں ازبک سفارت خانے میں ایک تقریب میں کیا گیا تھا۔
سابق افغان حکومت کے خاتمے کے بعد 46 افغان فوجی طیارے اور ہیلی کاپٹر ازبکستان منتقل کیے گئے تھے، وزارت دفاع کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ امارت اسلامیہ کے دوبارہ اقتدار میں آنے سے پہلے افغانستان میں 164 فوجی طیارے موجود تھے، جن میں سے 81 باقی ہیں۔
ایک فوجی تجزیہ کار ہادی قریشی نے کہا کہ ازبکستان کو کابل کے ساتھ ایک معاہدہ کرنا چاہیے تھا، لیکن اس نے ایسا نہیں کیا اور براہ راست افغانستان کے اثاثے امریکا کے حوالے کر دیے۔
ایک سیاسی تجزیہ کار فضل رحمٰن اوریا نے کہا کہ افغان حکومت کو ازبکستان پر دباؤ ڈالنے کے بجائے امریکا کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے چاہئیں، مزید برآں، اسے ازبکستان کے ساتھ وسیع تر مذاکرات کا اہتمام اور انتظام کرنا چاہیے تاکہ اس کے نتیجے میں، فوجی سازوسامان جو افغانستان سے تعلق رکھتا ہے اور ازبکستان میں موجود ہے، افغانوں کو واپس کیا جائے۔
دریں اثنا، امریکی صدر مسلسل افغانستان میں فوجی سازوسامان چھوڑنے کو ایک غیر دانشمندانہ فیصلہ قرار دیتے رہے ہیں، تاہم نگران حکومت کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان میں بچا ہوا امریکی فوجی سازوسامان امارت اسلامیہ کی ملکیت ہے۔