جناح ہاؤس حملہ کیس: علیمہ خان اور عظمیٰ خان بے قصور قرار، درخواست ضمانت واپس لے لی
لاہور کی انسداد دہشتگری عدالت نے سانحہ 9 مئی جناح ہاؤس حملہ کیس میں علیمہ خان اور عظمی خان کو بے قصور قرار دے دیا ہے، علیمہ خان اور عظمیٰ خان نے جناح ہاؤس کیس میں درخواست ضمانتیں واپس لے لیں۔
ڈان نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں جناح ہاؤس حملہ کیس کی سماعت میں تفتیشی افسر نے بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان کو بے قصور قرار دے دیا۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ علیمہ خان اور عظمی خان کے خلاف تفتیش مکمل ہے، علیمہ خان اور عظمی خان جناح ہاؤس کیس میں بے قصور ہیں، ان کی جناح ہاؤس کیس میں گرفتاری درکار نہیں، تفتیشی افسر کے بیان کے بعد علیمہ خان اور عظمی خان نے جناح ہاوس کیس میں درخواست ضمانتیں واپس لے لیں۔
سانحہ 9 مئی کے 5 مقدمات میں اعظم سواتی قصور وار قرار
دریں اثنا، سانحہ 9 مئی کے 5 مقدمات میں اعظم سواتی کی عبوری ضمانتوں کی درخواست پر سماعت ہوئی، پانچوں مقدمات میں پولیس کی تفتیش مکمل ہوگئی جس میں اعظم سواتی کو قصور وار قرار دے دیا گیا۔
عدالت نے ضمانتوں پر دلائل دینے کا آخری موقع دیتے ہوئے سماعت 25 فروری تک ملتوی کردی، دوران سماعت جج نے ریمارکس دیے کہ آپ لوگ ضمانتوں پر بحث کریں، ہوسکتا ہے آپ کی ضمانت منظور ہو جائے۔
اعظم سواتی نے موقف اپنایا کہ میری طبیعت خراب ہے، آج ضمانتوں پر بحث نہیں کر سکتا، جج منظر علی گل نے کہا کہ بحث آپ کے وکلا نے کرنی ہے، اعظم سواتی نے کہا کہ یہ جھوٹے کیس بنائے گئے ہیں۔
پسِ منظر
یاد رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔
سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں ملٹری کورٹ سے سزائیں
یاد رہے کہ گزشتہ سال 21 دسمبر کو جناح ہاؤس سمیت سانحہ 9 مئی میں ملوث 25 مجرمان کو فوجی عدالتوں سے 10 سال قید بامشقت تک کی سزائیں سنادی گئیں تھیں۔
بعد ازاں، 26 دسمبر کو 9 مئی 2023 میں ملوث عمران خان کے بھانجے حسان نیازی سمیت مزید 60 مجرمان کو 10 سال تک قید بامشقت کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔