راولپنڈی: تشدد سے کمسن ملازمہ کی موت کے کیس میں تیسری ملزمہ بھی گرفتار
راولپنڈی میں تشدد سے کمسن گھریلو ملازمہ کی موت کے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، تشدد میں ملوث میاں بیوی راشد شفیق اور ثنا راشد کے بعد تیسری ملزمہ کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔
ڈان نیوز کے مطابق ترجمان پولیس نے بتایا کہ 12 سالہ گھریلو ملازمہ کے تشدد سے جاں بحق ہونے کے کیس میں تیسری ملزمہ روبینہ بی بی ہے، جو زخمی بچی کو ہسپتال چھوڑنے آئی تھی۔
ترجمان پولیس کا کہنا تھا کہ ملزمان نے منصوبہ بندی سے جھوٹ بتایا کہ بچی کے والد فوت ہو چکے ہیں، پولیس نے تفتیش کرتے ہوئے بچی کے والد کو بھی تلاش کرلیا۔
ترجمان پولیس کے مطابق والد نے بتایا کہ بچی 2 سال سے ملزمان کے گھر میں کام کر رہی تھی۔
واضح رہے کہ راولپنڈی میں مالکان میاں بیوی کے تشدد کا نشانہ بننے والی کمسن گھریلو ملازمہ اقرا ہولی فیملی اسپتال میں دوران علاج گزشتہ رات دم توڑ گئی تھی۔
تھانہ بنی پولیس نے مقتولہ کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے میاں بیوی کو گرفتار کرلیا تھا، مقدمے میں قتل اور چلڈرن ایکٹ 2004 سمیت سات دفعات شامل کی گئی ہیں۔
مقدمے کے متن کے مطابق اقرا راولپنڈی میں ماہانہ 8 ہزار روپے پر گھریلو ملازمہ تھی، والد 3 ماہ قبل اپنی بیٹی سے مل کر آیا تھا، بیٹی نے باپ کو 12 روز قبل فون پر اطلاع دی تھی کہ گھر کا مالک راشد اور مالکن ثنا تشدد کرتے ہیں۔
پولیس کے مطابق بچی کے ہاتھوں، پیروں اور سر پر تشدد کے نشانات تھے، بچی کے والد نے الزام عائد کیا کہ مالک راشد شفیق اور ثنا نے اس کی بیٹی پر قتل کی نیت سے تشدد کیا۔
پولیس حکام کے مطابق ابتدائی تفتیش میں ملزمان نے جھوٹ بولا کہ بچی کا والد نہیں ہے، تاہم پولیس نے تفتیش کر کے والد کو تلاش کر لیا، واقعے میں ملوث میاں بیوی کو پولیس نے گرفتار کر رکھا ہے۔