آسٹریا میں شامی پناہ گزین کا راہ گیروں پر چاقو سے حملہ، 14 سالہ لڑکا ہلاک، 4 زخمی
آسٹریا کے شہر ولاچ کے وسط میں 23 سالہ شامی پناہ گزین نے متعدد راہ گیروں پر چاقو سے حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں ایک 14 سالہ لڑکا ہلاک اور 4 دیگر زخمی ہو گئے۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق جنوبی ریاست کیرنتھیا میں پولیس کے ترجمان رینر ڈیونسیو نے بتایا کہ یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ ملزم حملہ آور متاثرین میں سے کسی کو جانتا تھا یا نہیں۔
زخمی ہونے والوں کی عمریں 14 سے 32 سال کے درمیان ہیں، اور ڈیونیسیو نے کہا کہ زخمیوں میں سے 2 کی حالت تشویش ناک ہے۔
یاد رہے کہ رواں ہفتے میونخ میں ایک افغان شہری کی جانب سے اپنی گاڑی کو لوگوں کے ہجوم پر چڑھانے کے بعد ولچ میں خونریزی ہوئی ہے، میونخ کے واقعے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے جن میں سے بعد میں 2 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
آسٹریا میں اس طرح کے حملے بہت کم ہوتے ہیں, 2020 میں ویانا میں ایک جہادی نے فائرنگ کرکے 4 افراد کو ہلاک کر دیا تھا، جو کئی دہائیوں کے دوران آسٹریا کا سب سے مہلک حملہ تھا۔
ولاچ کا شہر اپنے کارنیوال کے لیے جانا جاتا ہے، اور ایک ایسے علاقے میں ہے، جو موسم گرما میں سیاحوں کا مرکز بنا رہتا ہے، اس میں آسٹریا کی سب سے مشہور جھیلوں میں سے ایک جھیل بھی واقع ہے۔
ڈیونیسیو نے قومی نشریاتی ادارے ’او آر ایف‘ کو بتایا کہ میں 20 سال سے (کیرنتھیان پولیس) پریس سروس میں ہوں اور مجھے اس طرح کی کارروائی یاد نہیں ہے۔
ڈیونیسیو نے کہا کہ آسٹریا کے میڈیا نے ایک شخص (جسے شامی فوڈ ڈیلیوری ڈرائیور کہا گیا ہے) نے حملہ آور پر اپنی کار سے حملہ کیا اور اسے مزید لوگوں کو نقصان پہنچانے سے روک دیا۔
آسٹریا کے صوبے کیرنتھیا کے گورنر پیٹر قیصر نے 14 سالہ متقول کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب آسٹریا میں سیاسی ہلچل جاری ہے، کیوں کہ ستمبر میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں پہلے نمبر پر آنے والی انتہائی دائیں بازو کی فریڈم پارٹی نے بدھ کے روز کہا تھا کہ وہ مخلوط حکومت تشکیل دینے میں ناکام رہی ہے۔
صدر اب اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ آیا قبل از وقت انتخابات کا متبادل دستیاب ہے یا نہیں؟۔
غیر قانونی امیگریشن کے خلاف آواز اٹھانا، شام اور افغانستان جیسے ممالک میں جلاوطنی میں اضافہ کرنے کا عہد کرنا، جہاں اس وقت لوگوں کو ملک بدر کرنا غیر قانونی ہے، فریڈم پارٹی کے پلیٹ فارم کا مرکز ہے۔
فریڈم پارٹی کے رہنما ہربرٹ ککل نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں پناہ گزینوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کی ضرورت ہے، اور ہم ولاچ جیسے حالات درآمد کرنا جاری نہیں رکھ سکتے۔
آسٹریا کی وزارت داخلہ کے مطابق 2024 میں 24 ہزار 941 غیر ملکیوں نے آسٹریا میں سیاسی پناہ کی درخواستیں دی تھیں، درخواست دہندگان کا سب سے بڑا گروپ شام سے تھا، اس کے بعد افغانستان کا دوسرا نمبر تھا۔