یورپ جانے کی کوشش کے بعد موریطانیہ سے کراچی ایئرپورٹ پہنچنے پر 5 مسافر زیر حراست
سمندر کے راستے شہریوں کو یورپ بھجوانے میں ملوث منظم گینگ بے نقاب ہوگیا، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے کراچی ایئرپورٹ پر موریطانیہ سے آنے والے 5 مسافروں کو حراست میں لے لیا۔
ڈان نیوز کے مطابق ایف آئی اے امیگریشن نے کراچی ایئرپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے موریطانیہ سے کراچی پہنچنے والے 5 مسافروں کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔
حکام نے بتایا کہ مویطانیہ سے کراچی ایئرپورٹ پہنچنے کے بعد حراست میں لیے گئے مسافروں کی شناخت سمیع اللہ ، داؤد اقبال، مرتضیٰ خان، شاہ ولی اور ارشد کے نام سے ہوئی ہے، مسافروں کا تعلق حافظ آباد ، گجرانوالہ اور سوات سے ہے۔
ایجنٹوں نے مسافروں سے 25 سے 35 لاکھ روپے فی کس کے عوض یورپ پہنچانے کے معاملات طے کیے تھے، ابتدائی تفتیش کے مطابق مسافر دبئی، سعودی عرب، قطر کے راستے موریطانیہ پہنچے تھے، تاہم موریطانیہ پہنچنے پر ایجنٹوں نے مسافروں کو غیر قانونی طور یورپ بھجوانے کی کوشش کی، مسافروں نے سمندر کے راستے غیر قانونی سفر کرنے سے انکار کر دیا اور واپس آ گئے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق ایجنٹوں کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے ہے، مسافروں سے مزید تفتیش کا سلسلہ جاری ہے۔
کراچی ایئرپورٹ سے حراست میں لیے گئے مسافروں کو ایجنٹوں کی نشاندہی کے لیے انسدادِ انسانی اسمگلنگ سرکل منتقل کر دیا گیا، جہاں ان کے غیر قانونی سفری دستاویزات کی سخت جانچ پڑتال جاری ہے۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے کراچی زون نے بتایا کہ ایجنٹوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری ہیں، انسانی اسمگلنگ میں ملوث نیٹ ورکس کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن جاری ہے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ایجنٹوں کے جھانسے میں نہ آئیں، بیرون ملک سفر کے لیے قانونی راستے اختیار کریں، ذاتی دستاویزات کسی بھی غیر متعلقہ شخص کے حوالے نہ کریں۔