• KHI: Asr 4:59pm Maghrib 6:40pm
  • LHR: Asr 4:27pm Maghrib 6:09pm
  • ISB: Asr 4:30pm Maghrib 6:13pm
  • KHI: Asr 4:59pm Maghrib 6:40pm
  • LHR: Asr 4:27pm Maghrib 6:09pm
  • ISB: Asr 4:30pm Maghrib 6:13pm

نصراللہ گڈانی قتل: سندھ ہائیکورٹ کا ایم این اے خالد لوند کا نام چالان میں برقرار رکھنے کا حکم

شائع February 17, 2025
2020 میں بھی مقامی ایم پی اے کے بیٹے کے پروٹوکول کی ویڈیو بنانے پر شہباز لوند نے نصر اللہ گڈانی پر فائرنگ کی تھی
—فائل فوٹو: فیس بُک
2020 میں بھی مقامی ایم پی اے کے بیٹے کے پروٹوکول کی ویڈیو بنانے پر شہباز لوند نے نصر اللہ گڈانی پر فائرنگ کی تھی —فائل فوٹو: فیس بُک

سندھ ہائیکورٹ نے صحافی نصر اللہ گڈانی کے قتل کیس میں ملزم رکن قومی اسمبلی (ایم این اے)خالد لوند اور ان کے بیٹوں کے نام چالان میں برقرار رکھنے کا حکم دیتے ہوئے دیگر ملزمان کو پیش ہونے کے لیے دوبارہ نوٹس جاری کر دیے۔

ڈان نیوز کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں گھوٹکی میں قتل کیے گئے صحافی نصر اللہ گڈانی کے مقدمے کے حوالے سے سماعت کی، عدالت نے کیس میں ملزم ایم این اے خالد لوند اور ان کے بیٹوں کے نام چالان میں برقرار رکھنے کا حکم برقرار رکھا ہے۔

دوران سماعت مرکزی ملزم خالد لوند کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے، تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم اصغر گھوٹکی جیل میں قید ہے، عدالت میں پیش نہیں کیا جاسکا، عدالت نے دیگر ملزمان کو پیش ہونے کے لیے دوبارہ نوٹس جاری کر دیے۔

عدالت عالیہ نے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) شہید بینظیر آباد کو ملزمان کے نوٹس تعمیل کرواکر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی، اس سے قبل بھی عدالت نے ملزمان کو مقدمے کا سامنا کرنے کی ہدایت کی تھی، پولیس ایک بار ملزمان کا نام مقدمے سے نکالنے کی سفارش کر چکی ہے۔

وکیل صلاح الدین نے موقف اختیار کیا کہ مقدمے پر اثر انداز ہونے کے کے لیے ملزمان مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں، تفتیش کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ مقدمے کی سماعت کرنے والے ججز بھی تبدیل ہوتے رہے ہیں۔

وکیل نے کہا کہ 21 مئی 2024 کو میرپور ماتھیلو میں صحافی نصر اللہ گڈانی پر فائرنگ کی گئی، صحافی نصر اللہ گڈانی کا قتل مقامی وڈیروں کی جانب سے کھلی دہشت گردی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 2020 میں بھی مقامی ایم پی اے کے بیٹے کے پروٹوکول کی ویڈیو بنانے پر شہباز لوند نے اس پر فائرنگ کی تھی، جس پر نصر اللہ گڈانی نے شہباز لوند کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا، جس کے بعد اللہ گڈانی کو ایم پی او کے تحت نظر بند بھی کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 12 مارچ 2025
کارٹون : 11 مارچ 2025