مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کیخلاف مزید 4 مقدمات درج، برآمد اسلحہ کروڑوں مالیت کا نکلا
کراچی میں اینٹی وائیلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی ) نے نوجوان مصطفیٰ کے اغوا اور قتل کے الزام میں گرفتار ملزم ارمغان کے خلاف مزید 4مقدمات میں درج کرلیے، ملزم ارمغان سے برآمد اسلحے کی مالیت کروڑوں روپے نکلی۔
ڈان نیوز کے مطابق اے وی سی سی کی جانب سے ملزم ارمغان کے خلاف کارسرکار میں مداخلت، اقدام قتل، انسداد دہشتگردی ایکٹ اور غیرقانونی اسلحےکے مزید مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
ملزم کے بنگلے پر چھاپے کے دوران غیر ملکی اسلحہ اور سیکڑوں گولیاں بھی برآمد ہوئی تھیں، اس حوالے سے سی ٹی ڈی نے تحقیقات شروع کردی ہیں کہ ملزم کے پاس اسلحہ کہاں سے آیا، ملزم ارمغان پوچھ گچھ کے دوران اسلحے کا لائسنس پیش نہیں کرسکا۔
یاد رہے کہ مقتول مصطفی عامر 6 جنوری کو ڈیفنس کے علاقے سے لاپتہ ہوا تھا، 15 فروری کو ڈان نیوز کی رپورٹ میں تفتیشی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ مصطفیٰ اور ارمغان میں جھگڑے کی وجہ ایک لڑکی تھی جو 12 جنوری کو بیرون ملک چلی گئی تھی، لڑکی سے انٹرپول کے ذریعے رابطے کی کوشش کی جارہی ہے۔
تفتیشی حکام نے بتایا کہ ملزم ارمغان اور مقتول مصطفیٰ دونوں دوست تھے، لڑکی پر مصطفیٰ اور ارمغان میں جھگڑا نیو ایئر نائٹ پر شروع ہوا تھا، تلخ کلامی کے بعد ارمغان نے مصطفیٰ اور لڑکی کو مارنے کی دھمکی دی تھی۔
پولیس حکام نے بتایا کہ ارمغان نے 6 جنوری کو مصطفیٰ کو بلایا اور تشدد کا نشانہ بنایا، لڑکی 12 جنوری کو بیرون ملک چلی گئی جس سے انٹرپول کے ذریعے رابطہ کیا جارہا ہے، کیس کے لیے لڑکی کا بیان ضروری ہے، مصطفیٰ کی لاش ملنے کے بعد مقدمے میں قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
تفتیشی افسران کے مطابق حب پولیس نے کراچی پولیس کو لاش کے حوالے سے اطلاع دی تھی، حب پولیس نے ڈی این اے نمونے لینے کے بعد لاش ایدھی کے حوالے کی تھی، گرفتار کیا گیا دوسرا ملزم شیراز ارمغان کے پاس کام کرتا تھا، قتل کے منصوبے اور لاش چھپانےکی منصوبہ بندی میں شیراز شامل تھا۔
کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول مصطفیٰ کا اصل موبائل فون تاحال نہیں ملا ہے، ملزم ارمغان سے لڑکی کی تفصیلات، آلہ قتل اور موبائل فون کے حوالے سے مزید تفصیلات حاصل کی جائیں گی۔