• KHI: Maghrib 6:29pm Isha 7:46pm
  • LHR: Maghrib 5:54pm Isha 7:15pm
  • ISB: Maghrib 5:57pm Isha 7:20pm
  • KHI: Maghrib 6:29pm Isha 7:46pm
  • LHR: Maghrib 5:54pm Isha 7:15pm
  • ISB: Maghrib 5:57pm Isha 7:20pm

فلم انڈسٹری کسی ایک شخص کی وجہ سے تباہ نہیں ہوئی، بابر علی

شائع February 17, 2025
—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

ماضی کے مقبول فلمی ہیرو بابر علی کا کہنا ہے کہ ان کا خیال ہے کہ پاکستانی شوبز انڈسٹری کسی بھی ایک شخص کی غلطی کی وجہ سے نہیں بلکہ متعدد وجوہات کی وجہ سے تباہ ہوئی۔

بابر علی نے حال ہی میں احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔

پروگرام کے دوران انہوں نے پرانے اور جدید دور کے فنکاروں کے حوالے سے بھی بات کی اور اعتراف کیا کہ نئے اداکار بھی اچھا کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے ماضی میں فلم انڈسٹری کی سیاست، دوستیوں اور گروپ بندی سمیت اپنی فلموں پر بھی بات کی۔

بابر علی نے اپنی فلم ’جیوا‘ کو کیریئر کا اہم ترین دور قرار دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ فلم کے بعد ان کا کیریئر بدلا اور بڑھا۔

فلم انڈسٹری کے ذوال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سید نور، شان، سعود اور ریمبو ان کے اچھے ساتھی رہے ہیں، ان سب کا اچھا کام رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اداکار سعود کے بیان کو نہیں سنا جس میں انہوں نے شان اور سید نور کو فلم انڈسٹری کی تباہی کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔

ان کے مطابق اگر سعود نے ایسا کچھ کہا ہے تو انہوں نے اپنے تجربے اور سوچ کے مطابق کہا ہوگا اور ان کی رائے کا احترام کیا جانا چاہیے لیکن وہ ذاتی طور پر فلم انڈسٹری کی تباہی کا ذمہ دار کسی ایک یا چند افراد کو نہیں سمجھتے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی شوبز انڈسٹری متعدد وجوہات کی وجہ سے تباہ ہوئی، کسی ایک شخص کے کردار کے باعث انڈسٹری پیچھے نہیں گئی۔

بابر علی کے مطابق ان کا ذاتی خیال ہے کہ اسکرپٹ، پروڈکشن، پبلسٹی اور ٹائمنگ کسی بھی انڈسٹری کی بہتری اور کامیابی کے لیے انتہائی اہم چیزیں رہی ہیں لیکن ہماری انڈسٹری میں ان پر کبھی توجہ نہیں دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم ان تمام چیزوں کا خیال رکھ رہے ہوتے تو آج ہم انڈسٹری کی تباہی میں کسی ایک شخص کا نام نہیں لے رہے ہوتے۔

انہوں نے اس تاثر کو بھی مسترد کیا کہ فلم انڈسٹری کو ’گجر‘ کلچر نے بھی تباہ کیا، ان کے مطابق اگر اسکرپٹ، پروڈکشن، پبلسٹی اور ٹائمنگ پر توجہ دی جاتی تو آج انڈسٹری کے حالات مختلف ہوتے۔

کارٹون

کارٹون : 21 فروری 2025
کارٹون : 20 فروری 2025