• KHI: Maghrib 6:29pm Isha 7:46pm
  • LHR: Maghrib 5:54pm Isha 7:15pm
  • ISB: Maghrib 5:57pm Isha 7:20pm
  • KHI: Maghrib 6:29pm Isha 7:46pm
  • LHR: Maghrib 5:54pm Isha 7:15pm
  • ISB: Maghrib 5:57pm Isha 7:20pm

حادثاتی طور پر اداکارہ بنی، کردار کے بجائے کہانی پر فلم کا انتخاب کرتی ہوں، نندیتا داس

—فوٹو: ڈان
—فوٹو: ڈان

بھارتی اداکارہ، ہدایت کارہ، پروڈیوسر و لکھاری نندیتا داس نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں اداکاری میں دلچسپی نہیں تھی، وہ حادثاتی طور پر اداکارہ بنیں۔

ڈان اخبار کے مطابق نندیتا داس نے لاہور میں ہونے والے فیض فیسٹیول میں ایک سیشن میں گفتگو کرتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ انہیں اداکاری اور بطور لکھاری سے زیادہ ہدایت کاری کرنے میں مزہ آتا ہے، کیوں کہ ہدایت کاری میں تمام چیزوں کی جھلک نظر آتی ہے۔

نندیتا داس نے اپنے کیریئر پر ہونے والے سیشن میں بتایا کہ ان کا تعلق روشن خیال گھرانے سے تھا، سوشیالاجی میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد انہوں نے مسائل کی نشاندہی کے لیے اسٹریٹ تھیٹر میں کام کیا لیکن انہیں اداکاری کرنے کا کوئی جنون نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ مسائل کو سمجھانے اور سامنے لانا چاہتی تھیں، پھر انہیں ’فائر‘ فلم میں کام کی پیش کش ہوئی، انہوں نے کہانی پڑھ کر اس میں کام کا فیصلہ کیا۔

ان کے مطابق انہیں بالکل بھی اداکاری کا شوق نہیں تھا لیکن اس باوجود ’فائر‘ کی کامیابی کے بعد وہ مسلسل کام کرتی رہیں اور 40 فلموں میں کام کرلیا۔

انہوں نے ’ارتھ‘ اور ’فائر‘ سمیت دیگر فلموں کی اچھی فلمیں قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی فلم میں کام کرنے کے لیے کردار کو نہیں دیکھتیں۔

نندیتا داس کا کہنا تھا کہ وہ کسی بھی فلم میں کہانی کی بنیاد پر کام کرنے کو تیار ہوجاتی ہیں، پھر وہ ہدایت کار کو بھی دیکھتی ہیں کہ وہ کہانی کے ساتھ انصاف کرپائیں گے یا نہیں؟۔

فیسٹیول میں شرکت کے لیے نندیتا داس کچھ دن قبل لاہور پہنچی تھیں، وہ اس سے قبل بھی پاکستان آ چکی ہیں۔

نندیتا داس نے فیض فیسٹیول میں شرکت کے لیے لاہور آنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں بتایا کہ وہ 5 سال بعد پاکستان جا رہی ہیں۔

نندیتا داس پہلی بار 1996 میں پاکستان آئی تھیں، اس کے بعد بھی وہ متعدد ادبی فیسٹیولز میں شرکت کے لیے پاکستان آتی رہی ہیں، انہیں ان کی فلموں اور مختلف کرداروں کی وجہ سے پاکستان میں بھی کافی پسند کیا جاتا ہے۔

فیض فیسٹیول میں شرکت کے لیے پاکستان آتے وقت دو دن قبل انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’انہیں صرف پاکستان آنے کے لیے بہانے چاہیے ہوتے ہیں‘ اور وہ بہانا بنا کر آجایا کرتی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 21 فروری 2025
کارٹون : 20 فروری 2025