راولپنڈی: کمسن گھریلو ملازمہ کے قتل کیس، ملزمان کا مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
راولپنڈی میں 12 سالہ گھریلو ملازمہ کو مبینہ طور پر تشدد کرکے قتل کرنے کے کیس میں پولیس نے مرکزی ملزمان میاں اور بیوی کا مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
ملزمان راشد شفیق اور اسکی اہلیہ ثنا کو جوڈیشل مجسٹریٹ محمد عمران قریشی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت نے ملزمان کا مزید 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
واقعہ میں ملوث ایک اور خاتون ملزمہ روبینہ نے درخواست ضمانت بعد از گرفتاری دائر کردی، عدالت نے 13 فروری کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
واضح رہے کہ 13 فروری کو عدالت نے مرکزی ملزمان میاں اور بیوی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا، ملزمان پر کمسن گھریلو ملازمہ پر تشدد کرنے اور جان سے مارنے کا الزام عائد ہے۔
پس منظر
12 فروری 2025 کو راولپنڈی میں مالکان میاں بیوی کے تشدد کا نشانہ بننے والی کمسن گھریلو ملازمہ اقرا ہولی فیملی ہسپتال میں دوران علاج گزشتہ رات دم توڑ گئی تھی۔
گھریلو ملازمہ اقرا کے قتل کے مقدمے میں قتل اور چلڈرن ایکٹ 2004 سمیت 7 دفعات شامل کی گئیں۔
مقدمے کے متن کے مطابق اقرا راولپنڈی میں ماہانہ 8 ہزار روپے پر گھریلو ملازمہ تھی، والد 3 ماہ قبل اپنی بیٹی سے مل کر آیا تھا، بیٹی نے باپ کو 12 روز قبل فون پر اطلاع دی تھی کہ گھر کا مالک راشد اور مالکن ثنا تشدد کرتے تھے۔
پولیس کے مطابق بچی کے ہاتھوں، پیروں اور سر پر تشدد کے نشانات تھے، بچی کے والد نے الزام عائد کیا کہ مالک راشد شفیق اور ثنا نے اس کی بیٹی پر قتل کی نیت سے تشدد کیا تھا۔