وزیراعظم کا عالمی بینک سے 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا خیرمقدم
وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی بینک کے تحت پاکستان میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا ادارہ جاتی و معاشی اصلاحات کا پروگرام تیزی سے جاری ہے جب کہ ملک کی معیشت صحیح سمت اور ترقی کی جانب گامزن ہے۔
وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے عالمی بینک کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹرز کے وفد نے ملاقات کی، وزیراعظم نے وفد کی پاکستان آمد پر خیر مقدم کیا۔
اس موقع پر وزیرعظم شہباز شریف نے کہا عالمی بینک اور پاکستان کی شراکت داری گزشتہ 7 دہائیوں پر محیط ہے، عالمی بینک کے حالیہ کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت پاکستان میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی جو خوش آئند ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 20 ارب ڈالر سے پاکستان میں صحت، تعلیم، ترقیِ نواجوانان اور دیگر سماجی شعبوں میں مختلف منصوبوں سے ترقی کا نیا باب کھلے گا جب کہ آئی ایف سی کے تحت پاکستان کے نجی شعبے میں 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے ملکی معیشت کا پہیہ تیزی سے گھومے گا۔
عالمی بینک کے وفد کے شرکا نے پاکستان کے جاری اصلاحاتی پروگرام پر عملدرآمد کو مثبت پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے اچھے نتائج برآمد ہورہے ہیں۔
عالمی بینک کے وفد کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی قیادت میں پاکستان کا معاشی اصلاحات کی جانب سفر تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، بیان میں مزید کہا گیا کہ وفد اپنے دورے کے دوران سرمایہ کاری اور اقتصادی ترقی کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کرے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ عالمی بینک نے پاکستان کے لیے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک (سی پی ایف) کی منظوری دے دی، جس کے تحت ملک کو 40 ارب ڈالرز دینےکا وعدہ کیا گیا تھا۔
عالمی بینک 40 ارب ڈالرزکا تقریباً 3 چوتھائی حصہ انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن کے ذریعے فراہم کرے گا جب کہ باقی ماندہ رقم انٹرنیشنل بینک فار ری کنسٹرکشن اینڈ ڈیولپمنٹ کے تحت فراہم کی جائے گی، توسیعی فریم ورک 6 کلیدی ترقیاتی شعبوں پر توجہ مرکوز کرے گا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عالمی بینک کے تعاون سے پاکستان میں ملکی تعمیر و ترقی کے حوالے سے متعدد بڑے منصوبے تعمیر ہوئے، عالمی بینک نے 2022 کے سیلاب کے دوران پاکستان میں متاثرہ لوگوں کی بھرپور مدد کی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عالمی بینک کے حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کے شکر گزار ہیں، معیشت کی بہتری کا سہرا ٹیم کی کوششوں کو جاتا ہے، ملکی برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شرح سود کم ہونے سے پیدواری شعبے میں سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے، کرپشن کو کنٹرول کرنے کے لیے نظام میں شفافیت لا رہے ہیں جب کہ ایف بی آر کی اصلاحات میں ڈیجیٹائیزیشن پر کام ترجیحی بنیادوں پر جاری ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بجلی شعبے کی اصلاحات سے بجلی کی بلاتعطل فراہمی اور خسارے میں کمی لا رہے ہیں، ایس آئی ایف سی کی بدولت ملک میں سرمایہ کاری کے لئے پر کشش ماحول فراہم کیا گیا ہے جو تمام اسٹیک ہولڈرز کی شرکت کے منفرد نظام کے تحت کام کرتا ہے، قرضوں کی بجائے سرمایہ کاری اور شراکت داری ترجیح ہے۔