دبئی کی ’گلفوڈ‘ نمائش میں افغانستان کے خشک، تازہ پھلوں، زعفران اور مشروبات کی نمائش
دبئی کی نمائش میں 10 اسٹالز پر افغانستان کی مصنوعات کی نمائش کی گئی، مصنوعات میں خشک اور تازہ پھلوں، زعفران اور مشروبات جیسی افغان مصنوعات رکھی گئی تھیں۔
افغان نیوز ویب سائٹ طلوع نیوز کے مطابق زرعی اور گھریلو مصنوعات کی نمائش کرنے والے متعدد افغان شرکا نے کہا کہ یہ نمائش افغان مصنوعات کو عالمی منڈیوں میں داخل ہونے کا ایک موقع فراہم کرتی ہے۔
ایک افغان تاجر عبدالواحد نے کہا کہ اس نمائش کے ہر بوتھ کی قیمت کم از کم 15 ہزار ڈالر ہے، اور دنیا میں ’گلفوڈ‘ سے زیادہ مشہور دوسری کوئی نمائش نہیں ہے۔
افغان تاجر اسماعیل ناصری نے کہا کہ یہ نمائش اہم عالمی تقریب ہے، جس میں ہر سال افغانستان کے لیے مخصوص سیکشن پیش کیا جاتا ہے، یہ افغان زرعی مصنوعات کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے۔
گلفوڈ نمائش خوراک اور مشروبات کی صنعت کے پیشہ ور افراد کا دنیا کا سب سے بڑا اجتماع ہے ، جو 1987 سے دبئی میں ہر سال منعقد ہوتا ہے، جہاں خاص طور پر کھجور اور کشمش پیش کی جاتی ہیں۔
اس سال کی گلفوڈ نمائش میں شرکت کرنے والے افغان امریکن چیمبر آف کامرس کے صدر جیف گریکو نے افغان خشک اور تازہ پھلوں بالخصوص کھجور اور کشمش میں امریکا سمیت مختلف ممالک کی دلچسپی کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ ہم امریکی مارکیٹ میں افغان کشمش اور کھجوروں کے لیے زیادہ دلچسپی دیکھ رہے ہیں، جو عالمی معیار کے مطابق ہیں. وہ اب امریکا اور یورپ میں بھی انار کا جوس بنانے والے بڑے مینوفیکچررز کو انار فروخت کرتے ہیں، لہٰذا افغانوں نے زبردست پیش رفت کی ہے۔
جیف گریکو نے کہا کہ افغانوں نے جو کامیابی حاصل کی ہے، اس پر ہمیں بہت فخر ہے اور ہمیں امید ہے کہ وہ امریکا، یورپ، ترکی اور دیگر جگہوں پر اپنی برآمدی منڈیوں کو وسعت دیتے رہیں گے۔
اس سے قبل افغانستان کی وزارت صنعت و تجارت نے کہا تھا کہ ہمسایہ اور علاقائی ممالک میں منعقد ہونے والی تمام بین الاقوامی نمائشوں میں افغان زرعی مصنوعات اور قالینوں سمیت گھریلو صنعتوں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔