• KHI: Zuhr 12:46pm Asr 4:52pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 4:15pm
  • ISB: Zuhr 12:21pm Asr 4:18pm
  • KHI: Zuhr 12:46pm Asr 4:52pm
  • LHR: Zuhr 12:16pm Asr 4:15pm
  • ISB: Zuhr 12:21pm Asr 4:18pm

بائیو میٹرک نظام مکمل طور پر فعال ہے، نادرا

شائع February 20, 2025
— فائل فوٹو: اے ایف پی
— فائل فوٹو: اے ایف پی

نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے واضح کیا ہے کہ اس کا بائیو میٹرک نظام مکمل طور پر فعال ہے اور صارفین کو تصدیق کے کسی بھی مسئلے کا سامنا اس کے ڈیٹابیس کی وجہ سے نہیں ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بینکوں اور ٹیلی کام آپریٹرز میں شہریوں کو بائیومیٹرک تصدیق میں ناکامیوں پر عوامی تشویش کا جواب دیتے ہوئے نادرا نے کہا کہ وہ بینکنگ اور ٹیلی کام انڈسٹری کو ان کی ریگولیٹری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تصدیقی خدمات فراہم کر رہا ہے۔

بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے تمام بینکوں کو جاری کردہ ہدایات کی روشنی میں مالیاتی اداروں کے پاس نادرا کے ویریسیس سسٹم کے ذریعے صارفین کی تصدیق کا آپشن موجود ہے جو ان کے پاس پہلے سے دستیاب ہے، یہ نظام محفوظ شناخت کی تصدیق کو یقینی بناتا ہے، فنگر پرنٹ کی تصدیق پر انحصار کو کم کرتا ہے۔

ویریسیس کو ایک محفوظ رابطے کے لنک کے ذریعے فراہم کیا جارہا ہے اور زیادہ تر منظم اور سرکاری اداروں کو فراہم کیا جارہا ہے، قومی شناختی کارڈ برائے اوورسیز (این آئی سی او پی) اور پاکستان اوریجن کارڈ (پی او سی) نمبروں کی تصدیق ویریسیز کے ذریعے کی جاسکتی ہے۔

نادرا حکام کا کہنا تھا کہ یہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) پر منحصر ہے کہ وہ بالترتیب بینکوں اور موبائل فون کمپنیوں کو پابند کریں کہ وہ افراد کی شناخت کی تصدیق کے لیے ویریسیز کا استعمال کریں۔

نادرا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سمز اور دیگر ٹیلی کام سروسز کے اجرا کے لیے پی ٹی اے نے سیلولر موبائل آپریٹرز کے ساتھ مل کر نادرا کی مدد سے کسٹمر سروسز سینٹرز (سی ایس سی) اور منتخب فرنچائزز میں ایسے صارفین کی سہولت کے لیے پہلے ہی ایک طریقہ کار وضع کر رکھا ہے۔

نادرا نے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ پی ٹی اے کے وضع کردہ طریقہ کار پر عمل کریں اور اگر انہیں اس حوالے سے کوئی شکایت ہے تو وہ اس سے اپنے ٹیلی کام آپریٹر اور پی ٹی اے کو آگاہ کرسکتے ہیں۔

شہریوں کو مزید سہولت فراہم کرنے کے لیے نادرا اسٹیٹ بینک اور پی ٹی اے کے ساتھ فعال طور پر رابطے میں ہے تاکہ فنگر پرنٹ کی تصدیق نہ ہونے کی صورت میں چہرے کی شناخت کو ایک متبادل تصدیقی طریقہ کار کے طور پر متعارف کرایا جا سکے۔

کارٹون

کارٹون : 21 فروری 2025
کارٹون : 20 فروری 2025