• KHI: Maghrib 6:29pm Isha 7:46pm
  • LHR: Maghrib 5:54pm Isha 7:15pm
  • ISB: Maghrib 5:57pm Isha 7:20pm
  • KHI: Maghrib 6:29pm Isha 7:46pm
  • LHR: Maghrib 5:54pm Isha 7:15pm
  • ISB: Maghrib 5:57pm Isha 7:20pm

اسلام آباد پولیس کیساتھ بدسلوکی، خیبرپختونخوا کا ایم پی اے اور گارڈز زیر حراست

شائع February 20, 2025
گاڑی سے اترنے والے شخص نے پولیس ٹیم کے ساتھ بحث شروع کردی، اہلکاروں کیساتھ مار پیٹ کی — فائل فوٹو
گاڑی سے اترنے والے شخص نے پولیس ٹیم کے ساتھ بحث شروع کردی، اہلکاروں کیساتھ مار پیٹ کی — فائل فوٹو

خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی کے ایک رکن اور محافظوں کو پولیس چیک پوسٹ پر اہلکاروں کے ساتھ بدسلوکی پر حراست میں لے کر تھانے کے لاک اپ میں منتقل کر دیا گیا۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق پولیس حکام نے بتایا کہ سنگجانی تھانے کی 5 رکنی پولیس ٹیم ٹول پلازہ کے قریب چیک پوسٹ پر تعینات تھی، جہاں انہوں نے منگل کو غروب آفتاب کے بعد رنگین شیشے اور عجیب و غریب رجسٹریشن نمبر سی آئی اے-111 والی ایک گاڑی دیکھی۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس ٹیم نے گاڑی کو چیک پوائنٹ پر روک لیا، ایک شخص گاڑی سے اتر گیا اور دوسری گاڑی سے 7 مسلح گارڈز اس کے پیچھے اترے۔

پولیس افسران نے بتایا کہ اس شخص نے پولیس ٹیم کے ساتھ بحث شروع کردی اور کچھ ہی دیر میں اس کے محافظین نے بندوقیں پولیس اہلکاروں پر تان دیں، گارڈز نے پولیس ٹیم کو بھی پیٹنا شروع کردیا۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس ٹیم نے کسی طرح ’ایس او ایس‘ کا پیغام بھیجا، سنگجانی پولیس کے ایس ایچ او پولیس کے ساتھ موقع پر پہنچے، انہوں نے گارڈز پر قابو پالیا اور بعد میں اس شخص کو گاڑیوں سمیت سنگجانی تھانے منتقل کردیا اور سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیا۔

بعد میں پولیس کو معلوم ہوا کہ یہ شخص خیبر پختونخوا اسمبلی کا رکن ہے اور محافظ صوبائی پولیس کے اہلکار تھے۔

کچھ دیر بعد جدید اور جدید ہتھیاروں سے لیس ایک درجن افراد تین مختلف گاڑیوں میں تھانے پہنچے اور وہاں تعینات پولیس اہلکاروں سے کہا کہ وہ اس شخص اور اس کے محافظ کو رہا کر دیں۔

اطلاع ملنے کے بعد ایس پی صدر زون اور ایس ایس پی آپریشنز سمیت سینئر پولیس افسران بھی تھانے پہنچ گئے۔

بعد ازاں حکمران جماعت کے ایک ایم این اے نے اس معاملے میں مداخلت کی اور پولیس اور ایم پی اے کے درمیان معاملہ حل کروا دیا، افسران نے کہا کہ ایم این اے اور ایم پی اے ایک ہی سیاسی جماعت سے وابستہ تھے۔

ایم این اے کا کہنا تھا کہ چونکہ دونوں فریق اپنی حدود سے تجاوز کر چکے ہیں، اور ایک دوسرے کے ساتھ بدسلوکی کرچکے ہیں لہٰذا معاملہ ختم کر دیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 21 فروری 2025
کارٹون : 20 فروری 2025