ڈیجیٹل ادائیگیاں: اسٹیٹ بینک نے راست میں شراکت داری کے معیارات جاری کر دیے
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے نقد لین دین کو کم کرنے کے لیے فوری ادائیگی کے نظام میں شامل شراکت دار بینکوں کی تکنیکی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے ایک معیار جاری کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ گزشتہ 5 سال کے دوران پاکستان میں ڈیجیٹل ادائیگیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، لیکن نقد لین دین اب بھی مجموعی ادائیگی کے نظام کا ایک اہم حصہ ہے۔
ادائیگی کے نظام کو تیز رفتار ی سے آگے بڑھانے اور نقد لین دین کو کم سے کم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک نے راست میں شراکت داری کے معیارات جاری کر دیے ہیں، جس میں راست کے ذریعے اپنے صارفین کو ڈیجیٹل ادائیگی کی خدمات فراہم کرنے کے لیے ضروری فنکشنل اور تکنیکی صلاحیتوں کی نشاندہی کرنے والے اداروں کے لیے کم از کم ضروریات کی نشاندہی کی گئی ہے۔
راست ایک جدید ترین فوری ادائیگی کا نظام ہے، جسے 2021 میں ملک بھر میں فنڈز کی فوری، محفوظ اور مؤثر منتقلی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے شروع کیا گیا تھا، یہ بلک ادائیگی کی سہولت، فرد سے شخص (پی 2 پی) ٹرانسفر، فرد سے تاجر (پی 2 ایم) ادائیگی شروع کرنے کی خدمات پیش کرتا ہے۔
اس کے آغاز سے لے کر اب تک 44 ادارے، جن میں اسٹیٹ بینک کے زیر انتظام اور سرکاری ادارے بھی شامل ہیں، راست میں شرکا کے طور پر شامل کیے جا چکے ہیں، مرکزی بینک کا خیال ہے کہ یہ معیار ممکنہ شرکا کو راست پر آن بورڈنگ میں سہولت فراہم کرے گا، شرکا کی تعداد میں نمایاں اضافہ کرے گا، ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دے گا، اور ادائیگیوں کی مارکیٹ میں جدت طرازی اور مسابقت کی حوصلہ افزائی کرے گا۔
بینکنگ اور نان بینکنگ اداروں کے لیے معیار تیار کیا گیا ہے، اس سے ڈیجیٹل ادائیگی کو فروغ دینے کے لیے راست تک رسائی میں اضافہ ہوگا، اور ادائیگیوں کی مارکیٹ میں جدت طرازی اور مسابقت کو فروغ ملے گا۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی ادارے کی شرکت کو فوری طور پر معطل یا ختم کر سکتا ہے، اگر وہ عوامی مفاد میں ہو، یا جب شراکت دار معیار یا کسی دوسرے قانون، قواعد و ضوابط وغیرہ کی خلاف ورزی کرے۔
مرکزی بینک اس صورت میں کارروائی کر سکتا ہے اگر کوئی شراکت دار راست کی سلامتی، سالمیت یا ساکھ کو خطرے میں ڈالتا ہے، اور اگر ادارہ اسٹیٹ بینک یا اس کے ماتحت ادارے کے ساتھ اتفاق رائے کے مطابق راست نظام کو استعمال کرنے کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام رہتا ہے۔