شام میں امریکی ڈرون حملے میں القاعدہ کا سینئر رکن ہلاک
امریکی فوج نے کہا ہے کہ اس نے شمال مغربی شام میں ایک فضائی حملے میں القاعدہ کی شامی شاخ حراس الدین کے ایک سینئر رکن کو ہلاک کر دیا ہے، جس نے گزشتہ ماہ تنظیم کو تحلیل کرنے کا اعلان کیا تھا۔
ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق یہ شام میں القاعدہ کے خلاف اس سال کا تازہ ترین امریکی حملہ ہے، امریکا نے اپنے مغربی اور عرب اتحادیوں کے ساتھ مل کر اس بات پر زور دیا ہے کہ دسمبر میں صدر بشار الاسد کا تختہ الٹنے کے بعد شام کو ’دہشت گرد‘ گروہوں کے اڈے کے طور پر استعمال نہیں ہونا چاہیے۔
امریکی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعے کو امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کی فورسز نے شمال مغربی شام میں فضائی حملہ کیا جس میں دہشت گرد تنظیم حراس الدین کے سینیئر سہولت کار وسیم تحسین بیراقدار ہلاک ہو گئے۔
شام کا شمال مغربی علاقہ عبوری صدر احمد الشرع کے اسلام پسند حیات تحریر الشام گروپ کا مضبوط گڑھ تھا، جہاں سے شروع ہونے والی بغاوت نے دسمبر میں بشار الاسد کا تختہ الٹ دیا تھا۔
برطانیہ میں قائم شامی مبصر گروپ برائے انسانی حقوق نے کہا ہے کہ بیراقدار کو ایک کار پر ڈرون حملے میں نشانہ بنایا گیا۔
امریکی سینٹ کام نے گزشتہ اتوار کو کہا تھا کہ اس نے حراس الدین میں ”ایک سینئر فنانس اور لاجسٹکس عہدیدار“ کو ہلاک کر دیا ہے، گزشتہ ماہ سینٹ کام نے شمال مغربی علاقے میں ایک فضائی حملے میں حراس الدین کے ایک اور سینیئر کارندے محمد صلاح الزبیر کی ہلاکت کی اطلاع دی تھی۔
امریکا میں قائم ایس آئی ٹی ای انٹیلی جنس گروپ کا کہنا ہے کہ حراس الدین کی بنیاد فروری 2018 میں رکھی گئی تھی، اس گروپ نے جنوری میں تحلیل ہونے کے اعلان سے قبل القاعدہ کے ساتھ اپنی وفاداری کی عوامی طور پر تصدیق نہیں کی تھی۔
شام کے عبوری صدر احمد الشرع کے تمام مسلح گروہوں کو تحلیل کیے جانے سے متعلق احکامات کے بعد حراس الدین بھی گزشتہ ماہ تحلیل ہو گئی تھی، واضح رہے کہ امریکا نے 2019 میں حراس الدین کو ’دہشت گرد‘ تنظیم قرار دیا تھا۔