• KHI: Fajr 5:06am Sunrise 6:23am
  • LHR: Fajr 4:28am Sunrise 5:50am
  • ISB: Fajr 4:29am Sunrise 5:54am
  • KHI: Fajr 5:06am Sunrise 6:23am
  • LHR: Fajr 4:28am Sunrise 5:50am
  • ISB: Fajr 4:29am Sunrise 5:54am

موسمیاتی تبدیلی متواتر، کم متوقع سیلابوں کی کلیدی وجہ ہے، ماہرین

شائع March 1, 2025

73 سالوں کے سیلابی واقعات کے تجزیے سے پتا چلا ہے موسمیاتی تبدیلی کوہ ہندوکش ہمالیہ کے پہاڑوں میں زیادہ متواتر اور کم متوقع سیلاب کا کلیدی محرک ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رواں ماہ بین الاقوامی جریدے سائنس بلیٹن میں شائع ہونے والے 1015 سیلابوں کا تجزیہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے 2000 کے بعد سے سیلابوں کی تعداد میں نمایاں اضافے کی تصدیق کرتا ہے۔

یہ جریدہ چائنیز اکیڈمی آف سائنسز اور نیشنل نیچرل سائنس فاؤنڈیشن آف چائنا کے زیر اہتمام ہے۔

مطالعے میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ سیلاب کی تعداد بڑھ گئی ہے، لیکن ایک اہم اضافی بات سیلاب کے وقت میں غیر متوقع طور پر اضافہ ہے۔ اگرچہ مون سون کے دوران زیادہ تر سیلاب آتے ہیں تاہم مطالعے میں کہا گیا ہے کہ مون سون کے علاوہ بھی سیلابوں کی تعداد میں واضح اضافہ ہوا ہے۔

یہ مطالعہ ’ماحولیاتی تبدیلی کے تحت ہائی ماؤنٹین ایشیا میں سیلاب کی پیچیدگی اور بڑھتا ہوا خطرہ‘، جسے پیکنگ یونیورسٹی کے ڈونگ فینگ یی، آئی سی آئی ایم او ڈی کرائیواسفیئر کی ماہر سونم وانگچک، پیکنگ یونیورسٹی کے یوآن یوآن بائی اور یونیورسٹی آف کولوراڈو کے البرٹ جے کیٹنر نے تصنیف کیا ہے، 1950 سے اب تک خطے میں سیلاب کی اقسام، پیٹرنز اور اسباب کی ایک نئی فہرست پر مبنی ہے۔

سیلاب کی دو سب سے عام وجوہات بارش اور برف پگھلنا ہیں، لیکن کم عام اور زیادہ اچانک اور انتہائی تباہ کن وہ ہیں جو برفانی جھیل کے پھٹنے (جی ایل او ایف) اور لینڈ سلائیڈ سے بند ہونے والی جھیل کے سیلاب (ایل ایل او ایف) کی وجہ سے پیش آتے ہیں۔

مصنفین کا مطالعے میں کہنا ہے کہ ’ہمیں خطرے سے دوچار وادیوں میں سیلاب کی حقیقی وقت میں نگرانی کو ترجیح دینی چاہیے، زیادہ خطرے والے علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کو محدود کرنا چاہیے، اور سرحدی خطرات سے نمٹنے کے لیے زیادہ اونچے پہاڑوں والے ایشیا کے ممالک کے درمیان ڈیٹا شیئرنگ کے معاہدوں کو مضبوط کرنا چاہیے۔‘

مصنفین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ جہاں موسمیاتی تبدیلی ہر قسم کے سیلاب کے خطرات کو بڑھا رہی ہے، وہیں ہر قسم میں پیچیدہ حرکیات موجود ہیں۔

تجزیے میں کہا گیا ہے کہ برف پگھلنے سے آنے والے سیلاب بڑھتے ہوئے درجہ حرارت اور مٹی کی نمی میں اضافے کی وجہ سے آتے ہیں۔ اس کے برعکس ’جی ایل او ایف‘ اور ’ایل ایل او ایف‘ کی تشکیل آب و ہوا، گلیشیئرز اور ٹوپوگرافی کے درمیان پیچیدہ تعاملات سے ہوتی ہے۔

انسانی سرگرمیاں سیلاب کے خطرات کو بہت زیادہ بڑھا رہی ہیں، خاص طور پر شہری کاری اور زمین کے استعمال میں تبدیلیاں، جیسے سیلابی علاقوں میں انسانی بستیاں، جنگلات کی کٹائی اور ڈیمز، یہ سب خطرے کو بڑھا سکتے ہیں اور قدرتی بفرز کو کم کر سکتے ہیں۔

تجزیے میں سیلاب کی چار اہم اقسام کی نشاندہی کی گئی ہے۔ بارش/پلووئیل سے متاثرہ سیلاب شدید بارشوں کی وجہ سے آتے ہیں۔ ہمالیہ میں سب سے زیادہ عام، برف پگھلنے سے آنے والے سیلاب اس وقت آتے ہیں جب بڑھتے ہوئے درجہ حرارت سے برف پگھلتی ہے اور دریا کے اخراج میں اضافہ ہوتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025