چیمپیئنز ٹرافی: انگلینڈ کو یکطرفہ مقابلے میں شکست، جنوبی افریقہ کی گروپ ’بی‘ میں پہلی پوزیشن
چیمپیئنز ٹرافی کے اہم میچ میں جنوبی افریقہ نے انگلینڈ کو بآسانی 7 وکٹوں سے شکست دے دی اور گروپ ’بی‘ میں پہلی پوزیشن پر پہنچ گیا۔
نیشنل بینک اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے میچ جنوبی افریقہ کے خلاف انگلینڈ رواں ایونٹ میں سب سے کم 179 رنز پر آل آؤٹ ہوئی اور پروٹیز کو جیت کے لیے 180 رنز کا ہدف دیا، جو اس نے 30ویں اوور میں 3 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔
جنوبی افریقہ نے سیمی فائنل کے لیے بھی کوالیفائی کر چکا ہے۔
پروٹیز کی جانب سے 39 رنز کے عوض 3 وکٹیں اور 3 کیچز تھامنے والے مارکو جانسن کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
پروٹیز بیٹر راسی وین ڈیر ڈوسن نے 3 چھکوں اور 6 چوکوں سے سجی 72 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی، جبکہ ہینرک کلاسن 64 رنز بنا کر نمایاں رہے، اس کے علاوہ ریان رکیلٹن نے 27 اور ڈیوڈ ملر نے 7 رنز بنائے۔
انگلینڈ کے جوفرا آرچر نے 2 اور عادل رشید نے ایک وکٹ حاصل کی۔
قبل ازیں، نیشنل بینک اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے جارہے میچ میں انگلش کپتان جوز بٹلر نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا، جو ناکام ثابت ہوا۔
انگلینڈ کو پہلا نقصان صرف 9 رنز پر اٹھانا پڑا، جب سالٹ 8 رنز بنا کر واپس پویلین لوٹ گئے، جبکہ دوسری اور تیسری وکٹ بالترتیب 20 رنز اور 37 رنز پر گر گئی، 103 رنز کے مجموعے پر انگلینڈ کی آدھی ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی۔
انگلینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ 37 رنز جو روٹ نے بنائے، جوفرا آرچر 25، بین ڈکٹ 24، کپتان بٹلر 21، ہیری بروک 19 اور اوورٹن 11 رنز بناسکے۔
انگلش ٹیم کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا اور پوری ٹیم 39ویں اوور میں 179 رنز بنا کر آؤٹ ہوگی اور پروٹیز کو جیت کے لیے 180 رنز کا ہدف دیا۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے مارکو جانسن اور ویان مولڈر نے 3، 3 کھلاڑیوں کا شکار کیا، جبکہ کیشو مہاراج 2، نگیڈی اور ربادا ایک، ایک وکٹ لے سکے۔
ٹاس جیت کر جوز بٹلر کا کہنا تھا کہ ’وکٹ اچھی لگ رہی ہے اور اس پر کچھ کریکس موجود ہیں۔‘
کپتانی سے ہٹنے کے اپنے فیصلے سے متعلق انہوں نے کہا کہ ’محسوس کیا کہ یہ اس کے لیے ٹھیک وقت ہے اور کسی فیصلے کا انتظار کیے بغیر خود ہی یہ فیصلہ کرلیا اور اب آگے بڑھنے کا وقت ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’آخری بار ٹیم کی کپتانی کرنے پر فخر ہے اور اچھی پرفارمنس کے ساتھ کپتانی سے ہٹنا چاہتا ہوں۔‘
جوز بٹلر نے بتایا کہ آج کے میچ کے لیے مارک ووڈ کی جگہ ثاقب محمود کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
ٹیمبا باووما کے بیمار ہونے کے باعث ٹیم کی قیادت کرنے والے جنوبی افریقی کپتان ایڈن مرکرم کا کہنا تھا کہ ٹونی ڈی زورزے بھی بیمار ہیں اس لیے ان کی جگہ ٹرسٹن اسٹبز کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’انگلینڈ جیسی مضبوط ٹیم کے سامنے ہدف کا تعاقب کرنے میں خوشی ہوگی۔‘