ڈاکٹرشاہنواز کنبھر کیخلاف اسلحہ کیس جھوٹا قرار، تھانیدار کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم
میرپورخاص میں جوڈیشل مجسٹریٹ نمبر 3 نے ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کے خلاف غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے مقدمے کو جھوٹا قرار دیکر مسترد کرتے ہوئے سندھڑی تھانے کے سابق اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کے بہنوئی اور شکایت کنندہ ابراہیم کنبھر نے صحافیوں کو بتایا کہ جج ساجد اقبال نے ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کیخلاف غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے کیس کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے برخاست کرنے کا حکم دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ 5 ماہ قبل عمرکوٹ کے رہائشی ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کے خلاف میرپورخاص میں پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے کے بعد ایف آئی آر درج کی گئی تھی، سندھڑی پولیس نے ان کاؤنٹر میں ہلاک ہونے کے بعد متاثرہ کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
کیس کے تفتیشی افسر ڈی ایس پی اسلم جاگیرانی نے حتمی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی، جس میں کیس کو بی کلاس (جھوٹا کیس) قرار دینے کی سفارش کی گئی، اپنی رپورٹ میں انہوں نے کہا کہ غیر قانونی اسلحہ رکھنے سے متعلق دعوے جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔
رپورٹ کی بنیاد پر عدالت نے ڈاکٹر کنبھر کے خلاف ایف آئی آر کو باضابطہ طور پر مسترد کردیا اور سندھڑی تھانے کے موجودہ ایس ایچ او کو سابق ایس ایچ او نیاز کھوسو کے خلاف سندھ آرمز ایکٹ 2013 کی دفعہ 24 کے تحت جھوٹی ایف آئی آر درج کرنے کے جرم میں مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔