’ہم رمضان نہیں مناتے‘، ترک کمپنی کا سی ای او متنازع بیان پر گرفتار
ترکیہ کی زورلو ہولڈنگ کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو سیم کوکسال کو ’رمضان المبارک‘ سے متعلق متنازع بیان دینے پر حراست میں لیا گیا تھا اور اب انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ترکیہ کی زورلو ہولڈنگ کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سی ای او سیم کوکسال اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ ترک حکام کی جانب سے مبینہ طور پر مسلمانوں کے مقدس مہینے ’رمضان المبارک‘ کی آمد پر جشن منانے سے روکنے سے متعلق اپنی ٹیم کو ای میل بھیجنے پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا تھا۔
جمعہ کو ماہ صیام کے آغاز سے قبل،زورلو ہولڈنگ کی ذیلی کمپنی الیکٹرانکس فرم ویسٹل کے چیف ایگزیکٹو ارگن گلر نے ہفتے سے شروع ہونے والے رمضان کے آغاز کا جشن منانے والے ملازمین کو ایک پیغام بھیجا۔
بعد ازاں، سیم کوکسال نے ایک اندرونی ای میل بھیجی جس میں کہا گیا کہ کمپنی صرف عید الفطر اور عید الاضحٰی سرکاری طور پر مناتی ہے، رمضان المبارک نہیں مناتی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ایک سیکولر موقف کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں کیوں کہ کمپنی نے ایک ملٹی نیشنل کارپوریشن بننے کے لیے بہت محنت کی جس میں مختلف عقائد اور اصل سے تعلق رکھنے والے ملازمین کام کرتے ہیں۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی انادولو کا کہنا ہے کہ اس ای میل کی تصاویر مقامی میڈیا اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے کے بعد استنبول کے پراسیکیوٹر کے دفتر نے اس معاملے کی تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔
بعد ازاں، ترک پولیس نے زورلو ہولڈنگ کے سی ای او سیم کوکسال کو اس ای میل کی تحقیقات کے لیے رحراست میں لے لیا، ان پر الزام ہے کہ وہ ماہ صیام میں ملازمین کو ’عقیدہ، فکر اور رائے کی آزادی کا استعمال‘ کرنے سے روکتے ہیں۔
بعد ازاں، زورلو ہولڈنگ کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کوکسال نے یکم مارچ کو استعفیٰ دے دیا تھا، زورلو گروپ کی حیثیت سے ہم اپنے تمام اسٹیک ہولڈرز اور عوام کے ساتھ ہونے والے اس رویے پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔