جسم فروش لڑکی کی کہانی پر بنی ’انورا‘ نے 5 آسکر ایوارڈز جیت لیے
امریکا کی جسم فروش لڑکی کی کہانی پر بنائی گئی فلم ’انورا‘ نے دنیا کے معتبر فلمی ایوارڈز میلے ’آسکر‘ میں تمام بڑے 5 ایوارڈز اپنے نام کرلیے۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق 97 ویں آسکر ایوارڈز کی تقریب امریکا کے مقامی وقت کے مطابق 2 مارچ کو شام کو شروع ہوئی، جس میں مجموعی طور پر 23 کیٹیگریز میں انعامات کا اعلان کیا گیا۔
’انورا‘ نے 10 نامزدگیاں حاصل کی تھیں، جس میں سے فلم کو 5 کیٹیگریز میں فاتح قرار دے دیا گیا۔
حیران کن طور پر نہ صرف ’انورا‘ کو بہترین فلم کا ایوارڈ دیا گیا بلکہ اسی فلم کو بہترین اداکارہ، بہترین ہدایت کار، بہترین ایڈیٹنگ اور بہترین اوریجنل کہانی کا ایوارڈ بھی دیا گیا۔
فلم کی کہانی نیویارک کی نوجوان جسم فروش کے گرد گھومتی ہے جو کہ ایک روسی امیر گاہک کے ساتھ شادی کرکے نئی زندگی گزارتی ہیں۔
بعض فلمی ناقدین نے پہلے ہی خیال ظاہر کیا تھا کہ ’انورا‘ میں کام کرنے والی اداکارہ 25 سالہ مکی میڈیسن آسکر لے اڑیں گی۔
تقریب میں جہاں مکی میڈیسن کو ’انورا‘ میں کام کرنے پر بہترین اداکارہ کا ایوارڈ دیا گیا، وہیں اس کے ہدایت کار کو بھی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ’انورا‘ کو محض 60 لاکھ امریکی ڈالر میں بنایا گیا تھا جو کہ ہولی وڈ فلموں کے بجٹ سے کہیں زیادہ کم ہے لیکن اس باوجود فلم کہانی،کردار اور منظرنگاری کی وجہ سے ججز کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب گئی اور اسے 5 ایوارڈز دیے گئے۔
تقریب میں بہترین اداکار کا ایوارڈ ’دی بروٹلِسٹ‘ کے اداکار ایڈرین بروڈی کو ملا، اسی فلم نے دو اور ایوارڈ بھی اپنے نام کیا۔
آسکر ایوارڈز کی تقریب میں ڈیون پارٹ ٹو اور ’وکڈ، امیلیا پیرز‘ نے بھی دو دو ایوارڈز حاصل کیے۔