• KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:03pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 4:35pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 4:41pm
  • KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:03pm
  • LHR: Zuhr 12:06pm Asr 4:35pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 4:41pm

غیر منظم ٹریفک کی وجہ سے ہونے والی صوتی آلودگی سماعت کی خرابی کی بڑی وجہ قرار

شائع March 7, 2025
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

ماہرین صحت نے غیر منظم ٹریفک کی وجہ سے ہونے والی صوتی آلودگی کو سماعت کی خرابی کی بڑی وجہ قرار دیتے ہوئے اس سے نمٹنے کے لیے اقدامات پر زور دیا ہے۔

سول ہسپتال کراچی میں 3 مارچ کو عالمی یوم سماعت کے حوالے سے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز (ڈی یو ایچ ایس) کے اشتراک سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں اس شعبے کے متعدد ماہرین نے شرکت کی۔

ای این ٹی ڈپارٹمنٹ کی سربراہ زیبا احمد کے مطابق ٹریفک کا غیر منظم شور آلودگی کی ایک قسم ہے جس کے لیے حکومتی سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے۔

انہوں نے روشنی ڈالی کہ سپاری، نشہ آور اشیا، موبائل فونز، بلوٹوتھ ڈیوائسز، ایئربڈز اور ہینڈز فری آلات کا زیادہ استعمال سماعت کی خرابی کا سبب بنتے ہیں کیونکہ ان سے تابکاری خارج ہوتی ہے۔

سیمینار کے دوران کان، ناک اور گلے کے ماہرین نے کان سے متعلق مختلف بیماریوں، تشخیص اور علاج کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

سیشن میں پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق جنوری 2024 سے یکم مارچ 2025 تک سول ہسپتال میں کم از کم 100 سی ایس او ایم مریضوں کی سرجری کی گئی۔

سیمینار میں کان کے درد یا سوزش کے علاج میں تاخیر پر بھی بات کی گئی، جس کی وجہ سے سرجری ہوتی ہے، اور یہاں تک کہ سماعت مکمل طور پر ختم ہوجاتی ہے، بہت سے مریض اپنی بیماری کے آخری مرحلے پر ہی ڈاکٹروں سے رجوع کرتے ہیں، اس لیے سماعت کے آلات کے استعمال کی ضرورت پڑتی ہے۔

زیبا احمد نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ یہ دن عالمی سطح پر سماعت کی دیکھ بھال کی سہولیات کی یاد دہانی کے طور پر منایا جاتا ہے، انہوں نے سماعت کو محفوظ رکھنے کے لیے بیماریوں سے بچاؤ، علاج اور بحالی کے طریقوں پر توجہ ڈالی۔

انہوں نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی طرف سے تجویز کردہ احتیاطی تدابیر کی اہمیت پر زور دیا، جو گھر سے شروع ہوتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سماعت کی دیکھ بھال کے بارے میں تربیت اور آگاہی گھرانوں میں ہی شروع ہونی چاہیے۔

صوتی آلودگی شہری علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لیے صحت کے مسائل کا باعث بن سکتی ہے، لیکن کراچی میں ٹریفک کے شور کو اکثر نظر انداز کیا جاتا ہے۔ محققین نے پایا کہ 24 گھنٹے میں شور کی سطح میں ہر 5 ڈیسیبل کا اضافہ ہارٹ اٹیک، فالج اور دل سے متعلق دیگر مسائل میں 34 فیصد اضافے کا باعث بنتا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025