• KHI: Zuhr 12:42pm Asr 4:59pm
  • LHR: Zuhr 12:13pm Asr 4:26pm
  • ISB: Zuhr 12:18pm Asr 4:29pm
  • KHI: Zuhr 12:42pm Asr 4:59pm
  • LHR: Zuhr 12:13pm Asr 4:26pm
  • ISB: Zuhr 12:18pm Asr 4:29pm

سائنسدانوں کا ٹرمپ انتظامیہ کی تحقیق کو روکنے کی کوشش کیخلاف امریکا میں احتجاج

شائع March 9, 2025
50 سالہ محقق گروور نے کہا کہ اب جو کچھ ہو رہا ہے وہ غیر معمولی ہے
—فوٹو: رائٹرز
50 سالہ محقق گروور نے کہا کہ اب جو کچھ ہو رہا ہے وہ غیر معمولی ہے —فوٹو: رائٹرز

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے متعدد ایجنسیوں کے اہم عملے کو ختم کرنے اور زندگی بچانے والی تحقیق کو روکنے کی کوششوں کی مذمت کرنے کے لiے سائنسدانوں نے امریکا کے تمام شہروں میں ریلیاں نکالیں۔

ڈان اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق جب سے ٹرمپ وائٹ ہاؤس واپس آئے ہیں، ان کی حکومت نے وفاقی تحقیقی فنڈنگ میں کٹوتی کی ہے، عالمی ادارہ صحت اور پیرس معاہدے سے دستبرداری اختیار کر لی ہے۔

اس کے جواب میں محققین، ڈاکٹروں، طلبہ، انجینئروں اور منتخب عہدیداروں نے نیویارک، واشنگٹن، بوسٹن، شکاگو اور میڈیسن، وسکونسن میں سڑکوں پر نکل کر سائنس پر ہونے والے غیر معمولی حملے پر اپنے غصہ کا اظہار کیا۔

بوسٹن کے میساچوسٹس جنرل ہسپتال کے محقق جیسی ہائٹنر کا کہنا ہے کہ ’مجھے اتنا غصہ کبھی نہیں آیا، وہ ہر چیز کو آگ لگا رہے ہیں‘۔

وہ خاص طور پر ویکسین کے بارے میں شک کرنے والے رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر کو محکمہ صحت اور انسانی خدمات کا سربراہ مقرر کرنے پر ناراض تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اگر آپ کسی ایسے شخص کو ناسا کا انچارج بناتے ہیں جو ’فلیٹ ارتھر‘ ہے تو یہ ٹھیک نہیں ہے، واشنگٹن میں ہونے والے مظاہرے میں ’سائنس کو فنڈنگ کرو، ارب پتی افراد کو نہیں‘ اور ’امریکا سائنس کی بنیاد پر بنایا گیا تھا‘ کے نعرے درج تھے۔

50 سالہ محقق گروور نے پیشہ ورانہ رکاوٹوں کی وجہ سے مزید ذاتی تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اب جو کچھ ہو رہا ہے وہ غیر معمولی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 10 مارچ 2025
کارٹون : 9 مارچ 2025