• KHI: Zuhr 12:42pm Asr 4:59pm
  • LHR: Zuhr 12:13pm Asr 4:26pm
  • ISB: Zuhr 12:18pm Asr 4:29pm
  • KHI: Zuhr 12:42pm Asr 4:59pm
  • LHR: Zuhr 12:13pm Asr 4:26pm
  • ISB: Zuhr 12:18pm Asr 4:29pm

جنوبی کوریا: بغاوت کے الزام میں قید معطل صدر یون سوک یول جیل سے رہا

شائع March 9, 2025
معطل صدر یون سک یول کو جنوری میں بغاوت کے الزام میں 3 دسمبر کو حراست میں لیا گیا تھا
—فوٹو: اے ایف پی
معطل صدر یون سک یول کو جنوری میں بغاوت کے الزام میں 3 دسمبر کو حراست میں لیا گیا تھا —فوٹو: اے ایف پی

جنوبی کوریا میں مواخذے کا سامنا کرنے والے صدر یون سوک یول کو قید سے رہا کر دیا گیا، مقامی عدالت نے ان کی گرفتاری کو طریقہ کار کی بنیاد پر کالعدم قرار دے دیا تھا۔

ڈان اخبار میں شائع فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق معطل صدر کو جنوری میں بغاوت کے الزام میں 3 دسمبر کو حراست میں لیا گیا تھا، وہ مسکراتے ہوئے حراستی مرکز سے باہر آئے اور پرجوش حامیوں کے ایک چھوٹے سے ہجوم کے سامنے سر جھکا دیا۔

یون نے اپنے وکلا کے ذریعے جاری ایک بیان میں کہا کہ میں ملک کے لوگوں کا شکریہ ادا کرنے کے لیے اپنا سر جھکاتا ہوں۔

اس سے ایک روز قبل ایک عدالت نے تکنیکی اور قانونی بنیادوں پر ان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیے تھے، اور یہ فیصلہ یون کے خلاف تحقیقات کرنے والے پراسیکیوٹرز نے ایک بیان میں کہا تھا کہ یہ فیصلہ ’غیر منصفانہ‘ تھا۔

یون کو اس وقت رہا کیا گیا، جب پراسیکیوٹرز نے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا حق ختم کر دیا، جو خاص طور پر فوجداری الزامات پر حراست کی تکنیکی تفصیلات کے بارے میں تھا۔

یون کے مواخذے کو برقرار رکھنے اور انہیں باضابطہ طور پر عہدے سے ہٹانے سے متعلق کیس آئینی عدالت میں زیر سماعت ہے، اس کیس کا فیصلہ کسی بھی وقت آسکتا ہے، ججوں نے سماعت مکمل کرلی ہے۔

استغاثہ کا کہنا تھا کہ آئینی عدالت کے فیصلے اور متعلقہ معاملات کو دیکھتے ہوئے پراسیکیوٹر جنرل نے ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ وہ یون کی حراست سے رہائی کے خلاف اپیل کرنے کے بجائے ٹرائل کورٹ کے سامنے فعال طور پر اپنے دلائل پیش کرے۔

جنوبی کوریا میں یون کو ہٹانے کی صورت میں 60 دن کے اندر نئے صدارتی انتخابات کا انعقاد ضروری ہے، ان کے خلاف فوجداری مقدمہ جاری رہے گا، چاہے ان سے باضابطہ طور پر عہدہ چھین لیا جائے۔

یون کے وکلا، جنہوں نے گزشتہ ماہ ان کی گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست دائر کی تھی، نے ان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ استغاثہ نے ان پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے طویل انتظار کیا تھا۔

ان کی قانونی ٹیم نے ایک بیان میں کہا کہ صدر کی رہائی قانون کی حکمرانی کی بحالی کی علامت ہے۔

کارٹون

کارٹون : 10 مارچ 2025
کارٹون : 9 مارچ 2025