• KHI: Zuhr 12:41pm Asr 5:00pm
  • LHR: Zuhr 12:12pm Asr 4:27pm
  • ISB: Zuhr 12:17pm Asr 4:31pm
  • KHI: Zuhr 12:41pm Asr 5:00pm
  • LHR: Zuhr 12:12pm Asr 4:27pm
  • ISB: Zuhr 12:17pm Asr 4:31pm

لاہور میں ہنی ٹریپ گینگ کا پردہ فاش، 3 پولیس اہلکار اور 3 خواتین گرفتار

شائع March 12, 2025
پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا — فائل فوٹو: رائٹرز
پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا — فائل فوٹو: رائٹرز

لاہور سٹی پولیس نے کوٹ لکھپت کے علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے نوجوان خواتین اور کچھ پولیس اہلکاروں پر مشتمل ایک گینگ کا پردہ فاش کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو مبینہ طور پر بلیک میلنگ کے ذریعے اغوا، تشدد اور بھتہ خوری میں ملوث تھا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پولیس نے مبینہ طور پر آن لائن کاروبار کرنے والے ایک نوجوان کے گینگ کا شکار ہونے کے بعد 6 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جن میں 3 پولیس اہلکار اور 3 خواتین شامل ہیں۔

ایک افسر کے مطابق اس گینگ کو تین پولیس اہلکار چلا رہے تھے جو لوگوں کو پھنسانے کے لیے نوجوان لڑکیوں کا استعمال کر رہے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ ماڈل ٹاؤن کے رہائشی نوجوان کامران عباس کی ٹک ٹاک کے ذریعے ایک لڑکی سے دوستی ہوئی تھی، جس نے کامران کو چندرائی روڈ پر ایک جگہ ڈیٹ کے لیے بلایا۔

جیسے ہی نوجوان مذکورہ مقام پر پہنچا تو لڑکی اسے ایک کوارٹر میں لے گئی جہاں اس کے 4 مسلح ساتھی پہلے سے ہی ’شکار‘ کا انتظار کر رہے تھے۔

ملزمان نے نوجوان کو بندوق کی نوک پر پکڑ کر کوارٹر میں حراست میں لے لیا جہاں انہوں نے بندوق کے بٹوں، مکوں اور لاتوں سے اسے بے دردی سے تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کی رہائی کے لیے تاوان کا مطالبہ کیا۔

ملزمان نے تشدد کا ایک ویڈیو کلپ بھی ریکارڈ کیا جو بعد میں سوشل میڈیا پر سامنے آیا، جس میں نوجوان کو روتے ہوئے دکھایا گیا اور ان سے درخواست کی گئی کہ اسے رہا کیا جائے اور وہ جو چاہیں لے لیں۔

ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ نوجوان اپنے اغوا کاروں سے التجا کر رہا ہے کہ اگر اس کے اہل خانہ اور رشتہ داروں کو اس واقعے کے بارے میں پتا چلا تو اس کا کیریئر اور ساکھ داؤ پر لگ جائے گی، لیکن مسلح افراد اسے بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ گینگ نوجوان ماڈلز، اداکاراؤں اور خواتین کے ذریعے متعدد بزنس مین، معروف شخصیات اور بااثر افراد کو پھانس کر ان سے رقم بٹور چکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اسی طرح کا ایک معاملہ گزشتہ سال جولائی میں اس وقت منظر عام پر آیا تھا جب لاہور پولیس نے ایک مشہور ڈرامہ نگار کو ہنی ٹریپ کے بعد اغوا اور لوٹ مار کرنے کے الزام میں 2 خواتین سمیت 9 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا تھا۔

اگست 2024 میں رپورٹ ہونے والے ایک اور معاملے میں گلبرگ پولیس نے ایک ڈاکٹر سمیت 2 خواتین کو ایک ہوٹل کے کمرے میں ایک تاجر کو مبینہ طور پر بلیک میل کرنے، تشدد کا نشانہ بنانے اور قابل اعتراض ویڈیو ریکارڈ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، جہاں اسے ایک نجی کمپنی کے مالک کے ساتھ کاروباری معاملہ طے کرنے کے لیے بلایا گیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مبینہ طور پر پنجاب کے ایک ڈپٹی اٹارنی جنرل بھی اس معاملے میں ملوث تھے اور پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ ایک نوجوان خاتون سمیت ایک گینگ نے لاہور میں ایک سینئر وکیل کو بھی پھنسایا تھا جس نے اسے پیسوں کے لیے بلیک میل کیا تھا۔

تازہ واقعے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ لاہور آپریشنز کے ڈی آئی جی فیصل کامران نے تحقیقات کا دائرہ اس وقت بڑھایا جب انہیں بتایا گیا کہ 3 پولیس اہلکار اہم ملزمان ہیں جنہوں نے ماضی میں انہی لڑکیوں کو استعمال کرتے ہوئے کئی افراد کو ہنی ٹریپ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ڈی آئی جی نے ملزم اہلکاروں کو معطل کردیا ہے اور ان کی برطرفی کا عمل شروع کرنے اور محکمے کو بدنام کرنے پر ان کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 13 مارچ 2025
کارٹون : 12 مارچ 2025