ویکیپیڈیا نے مواد ہٹانے کا حکم بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
ویکیپیڈیا چلانے والے ویکی میڈیا فاؤنڈیشن نے بھارتی سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ وہ انسائیکلوپیڈیا کو پیج ہٹانے کے حکم کو منسوخ کر دیں، جس کا مقامی نیوز ایجنسی کے ساتھ قانونی تنازع ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ویکی میڈیا نے عدالت کو بتایا کہ اس حکم نامے پر عمل کرنے سے ’آزادی اظہار پر منفی اثرات مرتب ہوں گے‘
بھارتی خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے گزشتہ سال ویکی میڈیا کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں ہتک عزت کا مقدمہ کیا تھا، پلیٹ فارم پر نیوز ایجنسی کو بیان کیا گیا تھا، جسے رضاکار ایڈیٹرز کی ایک کمیونٹی چلاتی ہے، اے این آئی نے اپنے مقدمے میں کہا تھا کہ ویکیپیڈیا پیج پر اسے حکومت کا ’پروپیگنڈا ٹول‘ قرار دے کر تنقید کی گئی ہے۔
یہ مقدمہ اب بھی زیر التوا ہے، ہائی کورٹ نے اکتوبر میں قانونی تنازع سے متعلق ایک اور ویکیپیڈیا صفحہ کو ہٹانے کا حکم دیا تھا اور اسے ’عدالتی کارروائی میں مداخلت‘ قرار دیا تھا۔
اس فیصلے کے خلاف ایک نئے قانونی چیلنج میں، ویکی میڈیا نے بھارتی سپریم کورٹ سے کہا کہ وہ اس فیصلے کو منسوخ کرے۔
اس حکم کو 15 جنوری کو چیلنج کیا گیا تھا، تاہم اسے عام نہیں کیا گیا، آج رائٹرز نے اس کا جائزہ لیا اور اس کی تصدیق کی۔
ویکی میڈیا نے اپیل دائر کرتے ہوئے کہا کہ منتخب اور مستقل اخراج سے آزادی اظہار پر منفی اثر پڑ سکتا ہے اور اس سے معلومات تک رسائی محدود ہو جائے گی۔
اس درخواست پر پیر کو پہلی بار ججوں نے سماعت کی، سپریم کورٹ نے نوٹ کیا کہ اس معاملے میں ’میڈیا کی آزادی کے بارے میں‘ ایک سوال شامل ہے اور اے این آئی کو ہدایت دی کہ چیلنج پر تحریری جواب داخل کرے۔
اے این آئی کے وکیل سدھانت کمار نے ویکی میڈیا کے چیلنج پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے، ویکی میڈیا نے تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
رائٹرز، جو اے این آئی میں 26 فیصد حصص کا مالک ہے، نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواست کا جواب نہیں دیا، جس نے پہلے بتایا تھا کہ وہ اے این آئی کے کاروباری طریقوں یا آپریشنز میں شامل نہیں ہے۔
توقع ہے کہ سپریم کورٹ ویکی میڈیا کیس پر اپنی اگلی سماعت 4 اپریل کو کرے گی۔