• KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:03pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 4:35pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 4:40pm
  • KHI: Zuhr 12:36pm Asr 5:03pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 4:35pm
  • ISB: Zuhr 12:12pm Asr 4:40pm

گزشتہ سال رمضان کے مقابلے میں اسٹریٹ کرائمز کم ہوگئے، آئی جی سندھ

شائع March 24, 2025
غلام نبی میمن نے کہا کہ تفتیش میں بہتری آئی ہے، جس سے ملزمان کی سزاؤں میں اضافہ ہوا
— فائل فوٹو:
غلام نبی میمن نے کہا کہ تفتیش میں بہتری آئی ہے، جس سے ملزمان کی سزاؤں میں اضافہ ہوا — فائل فوٹو:

انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ گزشتہ رمضان کے مقابلے میں اس بار اسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں کم ہوئی ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے آئی جی سندھ نے کہا کہ پچھلے سال رمضان میں روزانہ 239 اسٹریٹ کرائمز کے کیسز رپورٹ ہور ہے تھے، جب کہ اس سال ماہ رمضان میں روزانہ 175 اسٹریٹ کرائمز کے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، رمضان میں عموماً اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ عامر کیس میں اجتماعی طور پر مقدمے کے حل کے لیے کوشش کررہے ہیں، پراسکیوشن کی گائیڈ لائنز کے مطابق انوسٹی گیشن کی ہے۔

آئی جی سندھ نے کہا کہ خراب تفتیش کے حوالے سے پراسیکیوشن کی جانب سے کوئی خط موصول نہیں ہوا، پہلے دن سے پراسکیوٹر کی ہدایات کے مطابق ثبوت اکھٹے کیے جارہے ہیں۔

غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ اس سال جنوری، فروری اور مارچ میں ڈکیتی مزاحمت پر قتل کے کیسز میں واضح کمی آئی، جس میں مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے، حکومت نے اس بجٹ میں تفتیش کے لیے 60 کروڑ روپے رکھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زیادہ سی سی ٹی وی کیمروں کا نظام بڑھایا جا رہا ہے، تفتیش میں بہتری آئی ہے، جس سے ملزمان کی سزاؤں میں اضافہ ہوا اور سزاؤں کی شرح میں اضافے سے ہی جرائم میں کمی آرہی ہے۔

غلام نبی میمن نے کہا کہ سندھ حکومت کو 2 ہزار نئے تفتیشی افسران بھرتی کرنے کا بھی کہا ہے، چاہتے ہیں پولیس کےنظام کو ڈیجیٹلائز کریں، اس سے سزاؤں کی شرح میں مزید کمی ہوگی، کوشش کر رہے ہیں کہ انویسٹی گیشن افسران کے تبادلے زیادہ نہ ہوں، ایک ہزار 460 سے زائد تفتیشی افسران ہیں، ان کا تبادلہ نہیں کر رہے۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025