نبیل گبول کی جانب سے جامعہ کراچی کیخلاف اراضی پر قبضے کے کیس میں ریونیو ریکارڈ طلب
سندھ ہائی کورٹ نے جامعہ کراچی کی اراضی کے تنازع پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما نبیل گبول کی جامعہ کراچی کے خلاف درخواست پر بورڈ آف ریونیو سے 3 ہفتوں میں ریکارڈ طلب کرلیا۔
ڈان نیوز کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں جامعہ کراچی کی اراضی کے تنازع پر نبیل گبول کی جانب سے جامعہ کراچی کے خلاف دائر کی گئی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے درخواست کی مزید سماعت 21 اپریل تک ملتوی کردی۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ جامعہ کراچی نے ہماری زمین پر غیر قانونی قبضہ کیا ہوا ہے۔
نبیل گبول نے قبضہ خالی کروانے کے لیے ڈپٹی کمشنر ایسٹ کو درخواست دی تھی، ڈپٹی کمشنر ایسٹ نے درخواست مختیار کار گلزار ہجری کو بھیجی، جامعہ کراچی نے مؤقف اختیار کیا کہ 1954 سے 1962 کے درمیان یہ زمین الاٹ ہوئی ہے، یونیورسٹی کے پاس کوئی اضافی زمین نہیں ہے۔
درخواست گزار کے مطابق جامعہ کراچی کے جواب پر کسی عہدیدار کے دستخط نہیں تھے، جامعہ کراچی کی جانب سے زمین کی کوئی دستاویز پیش نہیں کی گئی، ریونیو ریکارڈ میں مذکورہ اراضی درخواست گزار اور ان کی بہن کے نام پر ہے۔
عدالت ریونیو افسران، کمشنر کراچی اور دیگر کو اراضی کے سروے اور ڈیمارکیشن کا حکم جاری کرے۔