• KHI: Maghrib 5:00am Isha 5:00am
  • LHR: Maghrib 5:00am Isha 5:00am
  • ISB: Maghrib 5:00am Isha 5:00am
  • KHI: Maghrib 5:00am Isha 5:00am
  • LHR: Maghrib 5:00am Isha 5:00am
  • ISB: Maghrib 5:00am Isha 5:00am

صحافی فرحان ملک کی درخواست ضمانت مسترد، دوسرے کیس میں گرفتاری پر انکوائری کا حکم

شائع March 28, 2025
— فائل فوٹو: ڈان نیوز
— فائل فوٹو: ڈان نیوز

کراچی کے جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے صحافی فرحان ملک کی درخواست ضمانت مسترد کردی جبکہ دوسرے کیس میں گرفتاری کے معاملے پر ڈائریکٹر ایف آئی اے کو 15 دن میں انکوائری کا حکم دے دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے صحافی فرحان ملک کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سناتے ہوئے ان کی درخواست مسترد کردی۔

دریں اثنا، فرحان ملک کو جیل بھیجنے کے بجائے دوسرے کیس میں گرفتار کرنے کے معاملے میں ڈائریکٹر ایف آئی اے عدالت میں پیش ہوگئے۔

عدالت نے سوال کیا کہ یہ بتایا جائے کہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی کس نے کی؟ فرحان ملک کو جیل منتقل کرنے کے بجائے دوسرے مقدمے میں گرفتار کیوں کیا گیا؟

بعد ازاں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے فرحان ملک کی دوسرے کیس میں گرفتاری کے معاملے پر ڈائریکٹر ایف آئی اے کو 15 دن میں انکوائری کا حکم دے دیا۔

علاوہ ازیں، سندھ ہائی کورٹ نے صحافی فرحان ملک کے خلاف ایف آئی آر کالعدم قرار دینے کی درخواست پر فریقین کو 23 اپریل کے لیے نوٹس جاری کردیے۔

سندھ ہائی کورٹ میں صحافی فرحان ملک کے خلاف ایف آئی آر کالعدم قرار دینے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

ملزم کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ فرحان ملک کے خلاف مقدمات بے بنیاد اور بدنیتی کی بنیاد پر درج کیے جارہے ہیں، جب درخواست دائر کی گئی تو ایسا لگتا تھا کہ ایف آئی اے کی جانب سے کارروائی کی جارہی ہے لیکن مقدمات کے تسلسل سے اندازہ ہوا کہ اس میں تفتیشی افسر ذاتی طور پر بھی ملوث ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے درخواست کے ٹائٹل میں ترمیم کی اجازت دیتے ہوئے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کردیے۔

واضح رہے کہ فرحان ملک نامور صحافی، ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم رفتار کے بانی اور سما ٹی وی کے سابق ڈائریکٹر نیوز ہیں، ایف آئی اے سائبر کرائم کراچی نے فرحان ملک کو 20 مارچ کو گرفتار کیا تھا، فرحان ملک کے خلاف گزشتہ 3 ماہ سے یہ انکوائری جاری تھی۔

فرحان ملک کی اہلیہ نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا تھا کہ ان کے خلاف کوئی تحریری چارج شیٹ نہیں تھی اور نہ ہی ان کی گرفتاری کی کوئی وجہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہیں ایف آئی آر موصول نہیں ہوئی اور نہ ہی ہمیں الزامات کے بارے میں کچھ بتایا گیا ہے تاہم وہ یہ جانتی ہیں کہ ان کے شوہر گلستان جوہر میں ایف آئی اے سائبر کرائم کے آفس میں موجود ہیں۔

اہلیہ نے مزید بتایا تھا کہ فرحان ملک خود ہی ایف آئی اے کے پاس کوئی بات کرنے گئے تھے لیکن گھنٹوں انتظار کے باوجود کسی نے انہیں جواب نہیں دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سوچ رہے تھے کہ صرف ایک ملاقات ہوگی کیونکہ ایسی کوئی بات نہیں تھی کہ ان سے کسی معاملے پر تفتیش کی جائے، تاہم تقریباً 5 گھنٹوں بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا‘۔

فرحان ملک کے بیٹے نے بتایا کہ ’میرے والد دوپہر ایک بجے ایف آئی اے کے دفتر گئے تھے اور شام 6 بجے کے قریب انہیں بغیر کسی وضاحت کے گرفتار کر لیا گیا‘۔

کارٹون

کارٹون : 31 مارچ 2025
کارٹون : 30 مارچ 2025