کراچی: ملزم ارمغان کا والد پولیس مقابلے اور غیرقانونی اسلحے کے مقدمے میں بھی گرفتار
مصطفیٰ عامر اغوا اور قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان قریشی کے خلاف پولیس مقابلے اور غیر قانونی اسلحے کے مقدمے میں پولیس نے اس کے والد کامران قریشی کو بھی گرفتار کرلیا، عدالت نے تفتیشی افسر کو کامران قریشی سے جیل میں تحقیقات کی اجازت دے دی۔
کراچی کی جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی جیل کمپلیکس کی عدالت میں ملزم ارمغان کے خلاف پولیس مقابلے اور غیر قانونی اسلحے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔
پولیس نے ملزم کامران قریشی سے جیل میں تفتیش کی اجازت بھی طلب کرلی، عدالت نے ملزم کامران سے جیل میں تفتیش کی اجازت دیدی۔
ملزم کامران قریشی نے اپنے رویے سے دل آزاری پر معذرت کرلی تھی، کامران قریشی کا ویڈیو بیان سامنے آیا تھا جس میں اس کا کہنا تھا کہ اگر ارمغان نے کسی کو قتل کیا ہے تو اسے سزا ملنی چاہیے۔
تفتیشی افسر کے مطابق اے وی سی سی نے مقدمے میں کامران قریشی کی گرفتاری ڈال دی ہے، ملزم سے تفتیش کے لیے جیل میں ملزم تک رسائی کا حکم دیا جائے۔
یاد رہے کہ اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) اور کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (سی آئی اے) نے کامران اصغر قریشی کو 20 مارچ کو منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار کیا تھا، ملزم سے منشیات اور غیر قانونی اسلحہ برآمد کرنے کا بھی دعویٰ کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ کامران قریشی کے بیٹے ارمغان قریشی نے رواں سال جنوری میں ڈیفنس کے رہائشی 23 سالہ نوجوان مصطفیٰ عامر کو ذاتی رنجش پر گھر میں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور اسے گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر حب لے گیا تھا جہاں اس نے مصطفیٰ کو گاڑی سمیت زندہ جلا دیا تھا۔
اے وی سی سی نے ملزم ارمغان کو 9 فروری کو ڈیفنس میں واقع اس کی رہائش گاہ پر چھاپے کے دوران مقابلے کے بعد گرفتار کیا تھا، ملزم کی فائرنگ سے ڈی ایس پی اے وی سی سی احسن ذوالفقار اور ان کا محافظ زخمی ہوگیا تھا۔