نیوزی لینڈ کیخلاف ایک اور شکست، محمد یوسف نے باؤلرز کو ذمہ دار قرار دیدیا
قومی ٹیم کے بیٹنگ کوچ محمد یوسف نے نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ون ڈے انٹرنیشنل میں شکست کی ذمہ داری باؤلرز پر ڈال دی۔
میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے بیٹنگ کوچ کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم نے آج اچھی کرکٹ کھیلی ہے اور بہت سی چیزیں مثبت تھیں لیکن ہمیں کچھ چیزوں پر مزید محنت کرنی پڑے گی، بطور کوچ ہم کوشش کریں گے اگلے میچ میں چیزیں مزید بہتر کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہدف کے تعاقب میں ہماری بیٹنگ اچھی چل رہی تھی، اوپنرز نے بھی اچھا اور تیز آغا فراہم کیا جب کہ مڈل آرڈر میں بھی بابراعظم اور سلمان علی آغا نے اچھی کرکٹ کھیلی تاہم بابراعظم کے آؤٹ ہونے کے بعد 2 اوورز میں 3 وکٹیں گرنے سے چیزیں ہمارے ہاتھ سے نکل گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سلمان علی آغا نے اچھی کرکٹ کھیلی اور ایک وقت میں انہوں نے میچ کو اٹھایا اور ہم جیت کے قریب پہنچ گئے تھے، سلمان نے 40 گیندوں پر 50 رنز کی اننگز کھیل کر میچ کو آسان کردیا تھا لیکن ان ساتھ دینے والا کوئی بلے باز موجود نہیں تھا۔
ایک سوال کے جواب میں محمد یوسف نے کہا کہ ہمارے دونوں پارٹ ٹائم باؤلرز کو تقریباً 130 رنز پڑ گئے لیکن اس وقت ٹیم کی سلیکشن پر بات کرنا مناسب نہیں ہے، لیکن یہی دونوں اچھی باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے اور ہم نیوزی لینڈ کو 260 یا 270 پر روک دیتے تو یہ بات نہیں ہوتی تاہم اچھی باؤلنگ وکٹ ہونے کے باوجود مخالف ٹیم نے اچھی کرکٹ کھیلی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اگلے میچز میں دیکھیں گے کہ پانچواں باؤلر کس کو کھلائیں کیوں کہ اگر مکمل باؤلر کھیلے گا تو اتنے رنز نہیں بنیں گے کیوں کہ باقی باؤلرز نے کم رنز دیے ہیں، کسی نے 45 تو 50 تو کسی نے 60 رنز دیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مینجمنٹ یہ بات ضرور سوچے گی کہ اگلے میچ میں ہمیں ایک اور باؤلر کھلانا یا پھر آل راؤنڈر کے ساتھ جانا ہے، اس کے علاوہ ہم نے ایکسٹرا رنز بھی بہت دیے۔
خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ون ڈے انٹرنیشل میں پاکستان کو 73 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
دوسری جانب، پاکستان کےکپتان محمد رضوان نے پہلے ون ڈے میں شکست کی وجہ دباؤ کو قرار دے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اچھے آغاز کے ساتھ کرکٹ کھیلی، اچانک وکٹیں گرنے سے قومی ٹیم پرپریشر آیا اور کھلاڑی پریشرکو برداشت نہیں کرسکے اور میچ ہارگئے۔