• KHI: Zuhr 12:33pm Asr 5:04pm
  • LHR: Zuhr 12:04pm Asr 4:38pm
  • ISB: Zuhr 12:09pm Asr 4:44pm
  • KHI: Zuhr 12:33pm Asr 5:04pm
  • LHR: Zuhr 12:04pm Asr 4:38pm
  • ISB: Zuhr 12:09pm Asr 4:44pm

ارمغان کے والد کامران اصغر قریشی غیرقانونی اسلحہ اور منشیات کے مقدمے میں عدالت میں پیش

شائع April 5, 2025
کامران اصغر قریشی مسلسل متنازع بیانات دیتے رہے، بار بار دھمکی آمیز رویہ اختیار کرتے رہے — فائل فوٹو: ڈان نیوز
کامران اصغر قریشی مسلسل متنازع بیانات دیتے رہے، بار بار دھمکی آمیز رویہ اختیار کرتے رہے — فائل فوٹو: ڈان نیوز

کراچی کے علاقے ڈیفنس میں قتل کیے گئے نوجوان مصطفیٰ عامر کے مقدمہ قتل کے مرکزی ملزم ارمغان کے والد کو جیل حکام نے غیر قانونی اسلحہ اور منشیات رکھنے کے مقدمات میں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کر دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق ارمغان کے والد کامران اصغر قریشی کو جیل حکام کی جانب سے منشیات اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے مقدمات میں عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ مقدمات کا چالان کہاں ہے؟

تفتیشی افسر نے عدالت سے مقدمات کا چالان پیش کرنے کے لیے مہلت مانگ لی، فاضل جج نے پولیس کو چالان پیش کرنے کے لیے مہلت دیتے ہوئے مزید سماعت 10 اپریل تک ملتوی کردی۔

آئندہ سماعت پر پولیس کے تفتیشی افسر کی جانب سے گرفتار ملزم کامران اصغر قریشی کے مقدمات میں چالان پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

یاد رہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس میں نوجوان مصطفیٰ عامر کو اس کے دوست ارمغان اور شیراز کی جانب سے قتل کرکے لاش بلوچستان کے علاقے دریجی میں ایک کار میں رکھ کر جلائے جانے کا انکشاف ہو ا تھا۔

پولیس نے ملزم ارمغان اور شیراز کو گرفتار کیا تو انہوں نے منشیات کے استعمال اور منشیات ڈیلرز سے رابطوں کا اعتراف بھی کیا، جس کے بعد معروف اداکار کے بیٹے ساحر حسن کو منشیات بیچنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

ملزمان کی جانب سے سنسنی خیز اور انکشافات سے بھرپور بیانات میڈیا پر سامنے آنے کے بعد ملزم ارمغان کے والد کامران اصغر قریشی نے بھی اعتراف کیا تھا کہ ان کا بیٹا نشہ کرتا ہے۔

کامران اصغر قریشی مسلسل متنازع بیانات دے کر میڈیا میں اِن رہے، وہ پولیس افسران اور صحافیوں پر الزام تراشی کے علاوہ دھمکی آمیز رویہ اختیار کرتے رہے، بعد ازاں پولیس نے انہیں گرفتار کرتے ہوئے ان سے منشیات اور غیر قانونی اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 10 اپریل 2025
کارٹون : 9 اپریل 2025