• KHI: Fajr 4:47am Sunrise 6:06am
  • LHR: Fajr 4:04am Sunrise 5:30am
  • ISB: Fajr 4:04am Sunrise 5:33am
  • KHI: Fajr 4:47am Sunrise 6:06am
  • LHR: Fajr 4:04am Sunrise 5:30am
  • ISB: Fajr 4:04am Sunrise 5:33am

پاکستان دوبارہ اقوام متحدہ کے کمیشن برائے منشیات کا رکن منتخب

شائع April 6, 2025
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

اقوام متحدہ کی اکنامک اینڈ سوشل کونسل (ایکوسک) نے پاکستان کو 2026 سے شروع ہونے والی 4سالہ مدت کے لیے دوبارہ کمیشن برائے منشیات (سی این ڈی) کا رکن منتخب کرلیا۔

ڈان اخبار میں شائع خبر کے مطابق سی این ڈی کی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ سی این ڈی منشیات کے غلط استعمال کی روک تھام، منشیات استعمال کرنے والوں کی بحالی، غیر قانونی منشیات کی فراہمی اور اسمگلنگ جیسے باہم منسلک امور پر غور کرتے ہوئے عالمی سطح پر منشیات کی صورتحال کا جائزہ اور تجزیہ کرتا ہے۔

جنوری 2024 تک سی این ڈی میں 53 رکن ممالک تھے جو نیویارک میں اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل (ایکوسک) کے ذریعے منتخب ہوتے ہیں۔

تاہم ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے مطابق اس کے رکن ممالک کی تعداد 54 ہے۔

نیو یارک میں پاکستانی مشن کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ مختلف علاقائی گروپوں کو دستیاب نشستوں کے لیے مقابلہ کرنے والے رکن ممالک میں پاکستان نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔

اے پی پی کے مطابق پاکستان نے 50 ووٹ حاصل کیے جبکہ قازقستان 46 ووٹ لے کر دوسرے، متحدہ عرب امارات 43 ووٹ لے کر تیسرے، کرغزستان 41 ووٹ لے کر چوتھے اور ایران 25 ووٹ لے کر پانچویں نمبر پر رہا۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ایکوسک کی جانب سے ملنے والی زبردست حمایت پر خوش ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ پاکستان پر اعتماد اور بھروسے کی عکاسی کرتا ہے کہ وہ انسداد منشیات کی عالمی کوششوں اور منشیات سے متعلق امور پر کثیر الجہتی پالیسی مباحثے کے حصے کے طور پر سی این ڈی میں اپنا فعال کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان انسداد منشیات کی عالمی کوششوں میں سب سے آگے رہا ہے اور منشیات کی غیر قانونی اسمگلنگ، پیداوار اور غلط استعمال کی روک تھام میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ بالخصوص سی این ڈی میں منشیات سے متعلق عالمی پالیسی پر بات چیت میں فعال اور تعمیری شراکت دار رہا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ایکوسک کے دیگر ارکان اور اقوام متحدہ کی وسیع تر رکنیت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے تاکہ منشیات سے متعلق پالیسی سازی کے بنیادی عالمی ادارے کے طور پر سی این ڈی کے کردار کو مضبوط بنایا جا سکے۔

پاکستان کو مئی 2019 میں 2020 سے شروع ہونے والی 4 سالہ مدت کے لیے سی این ڈی کے لیے دوبارہ منتخب کیا گیا تھا، اس وقت کی وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق ’ملک کمیشن کے قیام کے بعد سے 4 دہائیوں تک اس میں خدمات انجام دے رہا ہے‘۔

اقوام متحدہ کے 53 رکن ممالک میں افریقہ سے 11، ایشیا سے 11، لاطینی امریکا اور کیریبین سے 10، مشرقی یورپ سے 6، مغربی یورپ اور دیگر خطوں سے 14 ارکان شامل ہیں جبکہ ایک نشست ایشیا اور لاطینی امریکا کے درمیان گھومتی ہے۔

پاکستان میں عدالتیں منشیات کی اسمگلنگ کے جرم میں عمر قید سمیت کئی سال قید کی سزا سناتی ہیں۔

کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (سی آئی اے) اور لاہور پولیس کے آرگنائزڈ کرائم یونٹ (او سی یو) جیسے قانون نافذ کرنے والے ادارے باقاعدگی سے منشیات کے بین الاقوامی اسمگلرز کے نیٹ ورکس کا سراغ لگاتے ہیں۔

جولائی 2024 میں وزیر برائے انسداد منشیات محسن نقوی نے ملک بھر میں منشیات استعمال کرنے والوں کا ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے پہلے سے جاری نیشنل ڈرگ سروے کی منظوری دی تھی۔

محسن نقوی نے زور دے کر کہا تھا کہ منشیات کی روک تھام ایک قومی مسئلہ ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 18 اپریل 2025
کارٹون : 17 اپریل 2025