• KHI: Zuhr 12:29pm Asr 5:06pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:45pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 4:52pm
  • KHI: Zuhr 12:29pm Asr 5:06pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 4:45pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 4:52pm

ورچوئل اثاثوں کو ریگولیٹ کرنے کیلئے پہلا پالیسی فریم ورک تیار

شائع April 11, 2025
— فائل فوٹو: رائٹرز
— فائل فوٹو: رائٹرز

پاکستان نے ورچوئل اثاثہ جات (وی ایز) اور ورچوئل اثاثے سے متعلق خدمات فراہم کرنے والوں (وی اے ایس پیز) کے ضابطے کے لیے اپنا پہلا مکمل پالیسی فریم ورک تیار کیا ہے، جو بین الاقوامی مالیاتی سالمیت کے اصولوں کے مطابق ہونے اور ذمہ دار ڈیجیٹل جدت کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی ترجمان نے پریس ریلیز میں کہا کہ یہ فریم ورک وی ایز/وی اے ایس پیز پر نیشنل ورکنگ گروپ نے تیار کیا ہے، جو جنوری 2024 کو اے ایم ایل/سی ایف ٹی اتھارٹی کی مجموعی نگرانی میں وزارت خزانہ کی طرف سے تشکیل دیا گیا تھا، جس کی سربراہی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کرتی ہے اور اس میں اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی، ایف ایم یو، ایف بی آر، نیکٹا اور وزارت آئی ٹی، سرکاری اور نجی شعبے کے دیگر قومی اسٹیک ہولڈرز کے سینئر افسران شامل ہیں۔

پالیسی کی ڈرافٹنگ میں شامل ڈائریکٹر ایف آئی اے سمیرا اعظم نے کہا کہ ’پاکستان ڈیجیٹل فنانس کو کس نظر سے دیکھتا ہے اس میں یہ ایک مثالی تبدیلی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم کھلی آنکھوں کے ساتھ مستقبل کو گلے لگا رہے ہیں، پالیسی کی تجویز تکنیکی ترقی اور قومی سلامتی کے تقاضوں کے درمیان تاریخی توازن قائم کرنے کی کوشش کرتی ہے، یہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی سفارش 15 کے ساتھ مکمل طور پر ہم آہنگ ہے جس میں اے ایم ایل/سی ایف ٹی کی تعمیل اور بین الاقوامی مالیاتی سالمیت کے لیے پاکستان کی مسلسل وابستگی پر زور دیا گیا ہے۔‘

مجوزہ پالیسی فریم ورک کا مقصد منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی مالی معاونت، اور مالیاتی عدم استحکام سے متعلق خطرات کو روکنا ہے جبکہ بلاک چین پر مبنی فنانس کی تبدیلی کی صلاحیت کو بروئے کار لانا ہے۔

نیشنل ورکنگ گروپ کی طرف سے تجویز کردہ پالیسی ایک بتدریج اور موافق ریگولیٹری نقطہ نظر کی تجویز کرتی ہے، جو ادارہ جاتی مہارت کو فروغ دیتے ہوئے کنٹرول شدہ تجربات کے ذریعے اختراع کے لیے جگہ فراہم کرتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 1 مئی 2025
کارٹون : 30 اپریل 2025